اسد قیصر کا کہنا ہے کہ افغانستان سے تجارت کی بندش نے قبائلی عوام کی معاشی شہ رگ توڑدی، بارڈرایریا میں افغانستان کے ساتھ تجارت کودوبارہ بحال کریں۔
اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا ہے کہ الزام لگا رہے ہیں اسمگلنگ ہورہی ہے، ہم اسمگلنگ کی حمایت نہیں کرتے، بارڈرایریا میں افغانستان کے ساتھ تجارت کودوبارہ بحال کریں۔
اسدقیصرنے کہا کہ لگتا ہے وفاقی حکومت قبائلیوں سے کوئی انتقام لے رہی ہے، اپیل کرتا ہوں ان لوگوں پر رحم کریں، آپ خود فیڈریشن کے خلاف بغاوت کرا رہے ہیں، ضم شدہ علاقوں کو جوسہولتیں دیناتھیں اب تک نہیں دی گئیں۔
انھوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ عملی طور پر تجارت بند ہے، قبائلی 6 ماہ سےدھرنے پربیٹھے ہیں کوئی ان سے بات کرنے کو تیار نہیں، افغانستان سے تجارت کی بندش نے قبائلی عوام کی معاشی شہ رگ توڑدی۔
اسدقیصرنے کہا کہ قبائلی لوگوں کوصرف ٹوکن دیاگیا لیکن فنڈزریلیزنہیں کیےگئے، ہمارے بارڈرایریازکاانحصارافغانستان کےساتھ ٹریڈ پرہوتا ہے، قبائلی اضلاع سے وعدہ کیا گیا تھا این ایف سی کا 3 فیصد دیا جائیگا، قبائلی اضلاع کا انضمام ایک کمٹمنٹ کی بنیاد میں ہواتھا۔
اپوزیشن رہنما نے کہا کہ آج تک این ایف سی کا ایک فیصد شیئربھی نہیں دیاگیا، قبائلی اضلاع بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News