وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے اقتصادی سروے 2024-2023پربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر توانائی، کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، رواں مالی سال ترقی کی شرح 2.38 فیصد رہی۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 2023-2024میں روپے کی قدر بھی گری، مجھے آئے ساڑھے 3 ماہ ہو گئے ہیں، گزشتہ مالی سال میں جی ڈی پی سکڑ گئی، آئی ایم ایف پروگرام میں جانا چاہئے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے علاوہ کوئی پلان بی نہیں۔
وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے بریفنگ دی کہ شرح سود کو بتدریج نیچےآنا چاہئے، کہا جارہا تھا ڈالرکی قیمت 300 روپے ہوجائے گی، مہنگائی 48 فیصد ہوگئی تھی، مئی میں11.8 فیصد رہی، مہنگائی کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے، رواں سال ٹیکس کلیکشن میں 13 فیصد اضا فہ ہوا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حوالہ ہنڈی اوراسمگلنگ کو روکا گیا، زراعت کے شعبے میں سب سے زیادہ ترقی ہوئی، رواں سال روپے کی قدر 29 فیصد کم ہوئی، کچھ دنوں میں روپے کی قدرمیں استحکام آیا، جی ڈی پی میں مشکلات آئیں اس میں کوئی راکٹ سائنس نہیں، اس سال 6 ارب ڈالرکا کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا ٹارگٹ تھا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاشی معاہدہ سب سے اہم کامیابی ہے، عالمی سطح پر توانائی، کھانے پینےکی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، رواں مالی سال ترقی کی شرح 2.38 فیصد رہی، 2023-2024میں روپے کی قدر بھی گری، آئی ایم ایف پروگرام میں جانا چاہئے، آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے علاوہ کوئی پلان بی نہیں۔
وزیرمملکت خزانہ علی پرویزملک نے کہا کہ مشکل حالات سے نکل کر استحکام کی طرف جارہےہیں، ہم نے معاشی استحکام کو برقرار رکھنا ہے، معاشی استحکام کسی ایک فیصلے کا نتیجہ نہیں۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ کئی ممالک کےسرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کررہے ہیں، حکومت معیشت کودستاویزی بنانے کی کوشش کررہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، وزیراعظم کی ہدایت تھی کمزور طبقے پربوجھ نہیں ڈالنا۔ سب کو پاکستان کی ترقی میں کرداراداکرنا ہوگا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ شرح سود اگلےسال سنگل ڈیجٹ میں آئے گی، معاشی اصلاحات سے روپے کی گراوٹ رک گئی، ملک میں معاشی استحکام نظر آرہا ہے، پالیسی ریٹ کو بتدریج نیچے آنا چاہئے۔ مہنگائی ہدف سے زائد24.20 فیصد ریکارڈ ہوئی، اقتصادی سروے کے مطابق رواں سال شرح نمو کا ہدف 3.6 فیصدتھا۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ جی ڈی پی گروتھ 2.38 ریکارڈ کی گئی، زراعت کے شعبے میں سب سے زیادہ ترقی ہوئی، رواں سال روپے کی قدر29 فیصد کم ہوئی، برآمدات میں 10.6 فیصد اضافہ، درآمدات 2.4 فیصدکم ہوئی۔ حوالہ ہنڈی اوراسمگلنگ کو روکا گیا، ایف بی آرمیں لیکیجز ہیں، انہیں بلاک کرنا ہے، آئی ایم ایف سے معاشی معاہدہ سب سے اہم کامیابی ہے، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی۔
وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف سے نئے پروگرام کے لیے پرامید ہیں، ہمیں ٹیکس ٹو جی ڈی پی بڑھانا ہے، پاور سیکٹر میں اصلاحات کرنا ہوں گی، ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں، خیرات سے اسکول، یونیورسٹی، اسپتال چل سکتے ہیں، ملک نہیں، ملک صرف ٹیکس سے چل سکتا ہے۔
بریفنگ میں انھوں نے بتایا کہ بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کی بھی نجکاری کی جاسکتی ہے، اسٹیل ملزکی بحالی کا کوئی امکان نہیں، این ای سی اسٹرٹیجک فورم ہونا چاہئے، قرضوں کی ادائیگی آئندہ مالی سال میں مسئلہ نہیں بنے گی، وزیراعلیٰ سندھ سے روزانہ کی بنیاد پر بات ہوتی ہے، ہم ایک ٹریلین کا خسارہ برداشت نہیں کرسکتے، بجلی کے ترسیلی نظام کو مضبوط بنا رہےہیں، پی آئی اے نجکاری کے لیے 6 کمپنیاں کوالیفائی کرچکی ہیں۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ وفاق کو صوبائی حکومتوں کو ساتھ لیکر چلنا ہوگا، صوبوں سے مشاورت جاری رہے گی، کراچی، لاہورایئر پورٹس کو بھی آؤٹ سورس کریں گے، نگراں حکومت میں فوادحسن فواد نے بہت اچھا کام کیا، جولائی اگست تک پی آئی اے نجکاری کے معاملات حل ہوں گے، اسلام آباد ایئرپورٹ کی آؤٹ سورسنگ کے لیے بڈنگ شروع ہوچکی، ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن شروع کردی ہے۔انسانی مداخلت کم ہونے تک مشکل رہے گی، چاول کی بمپر فصل سے زرمبادلہ کمایا۔
بریفنگ کے دوران علی پرویزملک نے کہا کہ گردشی قرضے پر قابوپانے کے لیے اکنامک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، پیداواری صلاحیت موجود ہے سب کو بجلی دے سکتےہیں، بعض علاقوں میں تکنیکی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹریڈ اینڈ ٹریس سسٹم کی ناکامی کو دیکھیں گے، زراعت میں مڈل مین کے کردار میں کمی لے کر آئیں گے، نجی بینک میں بھی زرعی سروسز شروع کی گئیں، زرعی شعبہ قومی معاشی ترقی کا اہم ستون رہےگا، آئی ایم ایف پروگرام کا مقصدمعاشی استحکام ہے، زراعت اورآئی ٹی کاآئی ایم ایف پروگرام سے کوئی تعلق نہیں۔
وزیرمملکت برائے خزانہ نے کہا کہ ہماری توجہ معاشی استحکام کی طرف ہے، کیپسٹی پیمنٹس کی وجہ سے عوام کو ریلیف نہیں دیا جاتا، جب اصلاحات کی طرف جائیں گے تویہ بوجھ کم ہوگا، ڈسکوزکی نجکاری سے بہتری آئے گی۔ آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سےبہتری آئے گی، کتنی ٹیکس مراعات ختم ہو رہی ہیں ابھی نہیں بتاؤں گا، مشکل حالات سے نکل کر استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔
علی پرویز ملک نے بتایا کہ ہم نے معاشی استحکام کو برقراررکھنا ہے، نان فائیلرز کوٹیکس نیٹ میں لانا ہے، معاشی استحکام کسی ایک فیصلے کا نتیجہ نہیں، کئی ممالک کے سرمایہ کارپاکستان میں سرمایہ کاری کررہےہیں، حکومت معیشت کودستاویزی بنانے کی کوشش کررہی ہے، آئی ایم ایف پروگرام کے ساتھ آگے بڑھنا ہے، وزیراعظم کی ہدایت تھی کمزور طبقےپربوجھ نہیں ڈالنا، سب کو پاکستان کی ترقی میں کرداراداکرنا ہوگا۔
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ قومی اقتصادی کونسل میں جوفیصلےہوئےاس میں سےکچھ واپس لیےہیں، دورہ چین کا مقصد سی پیک ٹو کو آگے بڑھانا تھا، خصوصی اقتصادی زونزسے چینی بزنس پاکستان منتقل ہوگا، ہماری حکومت کا فوکس بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری پرہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News