بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں کے لیے کوٹہ سسٹم کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران 6 طلبہ کی موت کے بعد تعلیمی اداروں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے الجزیرہ کے مطابق بنگلادیش میں سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ سسٹم کے خلاف احتجاج اس وقت پرتشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، جب احتجاج کے دوران 6 طلبہ زندگی کی بازی ہارگئے۔
بنگلادیش میں پرتشدد مظاہروں کے بعد ملک کے ہائی اسکول، مدرسے اور پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں کو اگلے نوٹس تک بند رہنے کا حکم جاری کیا گیا۔
پرتشدد مظاہرین اور حکومتی حامی گروپوں نے ایک دوسرے پر اینٹوں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، اس دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں کا استعمال کیا۔
پولیس نے طلبہ کی اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص سر پر چوٹ لگنے سے دم توڑ گیا، اور مظاہروں کے دوران 60 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
احتجاجی طلبہ کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت کے حامیوں نے کوٹے کی مخالفت کرنے والے مظاہرین پر حملہ کیا، اس دوران پولیس نے ربڑ کی گولیاں چلائیں، جب کہ پولیس نے مظاہرین پر اپنی شاٹ گنوں سے نشانہ بنایا۔
بنگلہ دیش بھر میں کچھ اہم شاہراہوں کو مظاہرین نے بند کر دیا تھا، حکام نے ڈھاکا اور چٹاگانگ سمیت 5 بڑے شہروں میں نیم فوجی بارڈر گارڈ بنگلا دیش فورس کو تعینات کر دیا۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News