Advertisement
Advertisement
Advertisement

نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری

Now Reading:

نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری
نجکاری

نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023 کی کثرت رائے سے منظوری

قائمہ کمیٹی نے نجکاری کمیشن ترمیمی بل 2023کی کثرت رائے سے منظوری دیدی۔

ڈاکٹر فاروق ستار کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس منعقد ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے سوال کیا کہ  کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے چیئرمین وزیر نجکاری کیوں نہیں ہیں، سیکرٹری نجکاری جواد پال نے جواب دیا کہ یہ میرے گریڈ سے اوپر کا سوال ہے۔

نجکاری کے زیرالتواء کیسز کے حل کے لیے ٹربیونلز قائم کرنے کی ترمیم کی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہائی کورٹ کی جگہ نجکاری کے ٹربیونلز زیر التواء کیسز کی سماعت کریں گی۔ عدالتوں میں نجکاری کیسز میں بے جا تاخیر ہوتی ہے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نجکاری کا اجلاس میں کہا گیا کہ پی آئی اے خریدنے کے بعد سرمایہ کار کو ائیر لائن میں 50 کروڑ ڈالر انویسٹمنٹ کرنا ہوگی،سیکرٹری نجکاری کمیشن نے بتایا کہ پی آئی اے میں سرمایہ کاری کے بغیر منافع بخش ادارہ نہیں بنایا جا سکتا،  حکومت پاکستان کے پاس پی آئی اے میں سرمایہ کاری کیلئے 50 کروڑ ڈالر نہیں ہیں۔ پی آئی اے کے پاس اتنے پیسے نہیں کہ جہازوں کی سروس تک کرا لی جائے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کا خیال نہیں رکھ سکتی تو ائیرلائن کیسے چلا سکتی ہے؟ پارلیمنٹ میں دفاتر کی حالت ایسی ہے کہ مہمان کو بلانے سے شرم آتی ہے، سرکاری دفاتر میں ملازمین کی تعداد دگنی لیکن کام کرنے کیلئے تیار نہیں۔

Advertisement

حکام نے کہا کہ گزشتہ 9 برسوں میں پی آئی اے نے 5 سو ارب روپے کی ادائیگیاں کھڑی کی ہیں، گلف ممالک نے پی آئی اے کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار نہیں کیا اس ہروزیرنجکاری نے کہا کہ پی آئی اے یورپ،  یوکے، سعودیہ کیلئے فلائٹس دے تو گلف ممالک کی ائیر لائنز کا کام سست ہو جائے گا۔ پی آئی اے کی نجکاری پر ملازمین کی نوکریوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

نجکاری کمیشن حکام نے کہا کہ پی آئی اے کے ملازمین کی موجودہ تنخواہیں کم نہیں ہونے دی جائیں گی، پی آئی اے ملازمین کو گولڈن ہینڈ شیک یا دیگر اسکیم بھی متعارف کرائی جا سکتی ہے۔

وفاقی وزیرنجکاری عبدالعلیم خان نے قائمہ کمیٹی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا کام بزنس کرنا نہیں ہے، پوری دنیا نے یہ تسلیم کر لیا ہے ہمیں بھی تسلیم کر لینا چاہئے،  کاروبار کرنا نجی شعبے کا کام ہے، 25 سال پہلے یہ کام کر لیا ہوتا تو اچھا تھا، پی آئی اے کا مجموعی نقصان 830 ارب روپے ہے،  پی آئی اے کا سالانہ 80 سے 100 ارب نقصان ہو رہا ہے،  پی آئی اے کو یہاں تک پہنچانے میں 50 سال کا عرصہ لگا ہے، نجکاری کی صورت میں اگلے سال 100 ارب نقصان سے بچ جائیں گے۔

عبدالعلیم خان نے کہا کہ پی آئی اے کی مجوزہ نئی مینجمنٹ کو 90 فیصد موجودہ لوگ چاہیے ہونگے، جابزکی کم از کم گارنٹی ضرور دی جائے گی، جن بینکوں کی نجکاری ہوئی اور جو سرکاری بینک ہیں ان میں واضح فرق ہے، نجی سرمایہ کار زیادہ بہتر طریقے سے اداروں کو چلاتے ہیں، پبلک سیکٹر میں کوئی کام کرنے کو تیار نہیں ہے، حکونت کا کام سہولت دینا اور ریگولیٹ کرنا ہے، نجکاری پروگرام میں رئیل اسٹیٹ شامل نہیں ہے۔

کمیٹی ارکان نے پی آئی اے کی جلد ازجلد نجکاری کی حمایت کر دی، فاروق ستار نے کہا کہ پی آئی اے ملازمین تنخواہوں میں 50 فیصد اضافے کا مطالبہ کررہے ہیں، اس معاملے کو بھی دیکھ لیا جائے، حکام نے بریفنگ دی کہ جنوری 2023 میں ملازمین کی تنخواہوں میں 15 سے 20 فیصد اضافہ کیا گیا تھا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
جو دو سال میں کچھ نہیں کر سکے تو آگے کیا کریں گے؟ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا
اسپیکر ایازصادق کا گرفتار ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا حکم
اسپیکر قومی اسمبلی کا تمام گرفتار اراکین کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کا حکم
پی ڈبلیو ڈی کے منصوبوں کی منتقلی میں بلوچستان سب سے آگے ہے، احسن اقبال
پی ٹی آئی نے جو بویا وہی کاٹ رہی ہے، مصطفیٰ کمال
لیڈر کو چھڑوانے والے خود بند ہو گئے، عطا تارڑ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر