اسرائیل نے غزہ کے انسانی حقوق کے علاقے کے ایک حصے میں رہائش پذیر بے گھر فلسطینیوں کو علاوہ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ خان یونس شہر کے مشرقی علاقوں سے اہم دہشت گردی کی سرگرمی اور راکٹ فائر کیے گئے ہیں اور انہوں نے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ ‘ایڈجسٹڈ’ المواسی انسانی علاقے کا رخ کریں۔
اس اعلان کے بعد خان یونس کے قریب شدید اسرائیلی حملے کیے گئے اور ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ صرف چند بیگ لے کر گھبراہٹ میں بھاگ رہے ہیں۔
حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم 37 فلسطینی شہید اور 120 زخمی ہوئے ہیں۔
زخمیوں کو خان یونس کے مغرب میں واقع ناصر اسپتال لایا گیا جہاں وزارت صحت کا کہنا تھا کہ ان کے علاج کے لیے خون کے عطیات کی ضرورت ہے۔
طبی عملے نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ خان یونس سے صرف ایک میل (تقریبا 2 کلومیٹر) مشرق میں بنی سہیلہ قصبے میں ٹینکوں کے حملوں میں متعدد افراد ہلاک ہوئے۔
غیر مصدقہ اطلاعات میں عینی شاہدین کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹینک خان یونس میں داخل ہوئے تھے۔
غزہ کے دوسرے شہر کا بیشتر حصہ اپریل میں ختم ہونے والے اسرائیلی حملے میں تباہ ہو گیا تھا ، لیکن مئی کے اوائل میں قریبی رفح میں فوجیوں کے آپریشن کے بعد بڑی تعداد میں لوگ واپس لوٹ آئے تھے۔
رواں ماہ کے اوائل میں اسرائیلی فوج کی جانب سے خان یونس کے دیگر مشرقی علاقوں کے ساتھ ساتھ بنی سہیلہ سمیت قریبی قصبوں اور دیہاتوں کے لیے انخلا کا نیا حکم نامہ جاری کیے جانے کے بعد وہ ایک بار پھر بے گھر ہو گئے تھے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے خبردار کیے جانے کے باوجود کہ یہ علاقہ پہلے ہی خیموں سے بھرا ہوا ہے اور بنیادی سہولیات اور اہم بنیادی ڈھانچے کا فقدان ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News