حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وزیراعظم کچھ بھی بیان دیتے رہیں، اب انہیں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا، حکومت کا پاس کردہ بجٹ دھوکے پر مبنی ہے۔
امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے راولپنڈی میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل بیچ کربل ادا کیا ہے۔ آئندہ ماہ بیچنے کیلئے بھی کچھ نہیں ہے، لوگ کہتے ہیں دھرنے سے امید پیدا ہوئی ہے اس سے ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ وہ بجلی جو بنتی نہیں اس کی ادائیگی عوام کریں یہ قبول نہیں ہے، رواں بجٹ میں بنایا گیا سلیب واپس لینا چاہیے۔ صرف اعلان کرکے نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کا سلسلہ رکنا چاہیے، مذاکراتی کمیٹی یہاں موجود ہے، ہماری کسی بات کا حکومت کے پاس جواب نہیں۔ مذاکرات میں کیوں نہیں ثابت کرپاتے کہ آئی پی پیز کا معاملہ قابل عمل نہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ حکومتی کمیٹی تین دن سے تلاش گمشدہ کا اشتہاربنی ہوئی ہے۔ ہم منت ترلے نہیں کریں گے کہ آ کر مذاکرات کریں۔ بجلی کے بل اورٹیکس سلیب کم کرنا ہی ہونگے۔ حکومتی آئی پی پیز کے کیپسٹی چارجز آج ہی ختم ہوسکتے ہیں، جن کے معاہدے ختم ہوگئے ہیں ان کو ادائیگی ختم کی جائے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمیں ریکوڈک کی مثال دی جاتی ہے، یہاں آئی پی پیز مقامی ہیں۔ پاک ایران پائپ لائن منصوبے میں اربوں ڈالر کے جرمانے کا خوف کیوں نہیں ہے؟ جو معاہدے ہی فراڈ ہوں ان کا خاتمہ چیلنج ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ وزیراعظم بتائیں 1300 سی سی گاڑی میں کیوں نہیں بیٹھ سکتے؟ 1300 سی سی گاڑی میں پلیٹ لیٹس کا مسئلہ تو نہیں ہوتا؟
انھوں نے کہا کہ وزرائے اعلی، ججز بیوروکریٹس کیوں نہیں چھوٹی گاڑیوں میں آ سکتے؟ سرکارکی مراعات کا بوجھ عوام کیوں اٹھائے؟ کھانے پینے کی چیزوں اورسٹیشنری پرعائد ٹیکس ختم کیے جائیں۔ وزیراعظم سیاست نہ کریں سامنے آ کر بتائیں آئی ایم ایف نے کہا ادویات، خوارک پر ٹیکس نہیں لگائیں گے۔ آئی ایم ایف نے جاگیرداروں پر ٹیکس لگانے کا کہا وہاں تو بات نہیں مانتے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ حکومت کا پاس کردہ بجٹ دھوکے پر مبنی ہے، دھرنا موجود ہے اور پوری قوت کےساتھ آگے بڑھے گا۔ بین الاقوامی سطح پر امت کو درپیش چیلنجز پر بھی دھرنا آواز بلند کرتا ہے۔ آج اسماعیل ہانیہ کی اپیل پر شام کو اسیران فلسطین کیساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے ریلی نکالیں گے۔ وزیراعظم کچھ بھی بیان دیتے رہیں اب انہیں عوام کو ریلیف دینا پڑے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News