پیرس اولمپکس میں پاکستانی ایتھلیٹس کی مایوس کن کارکردگی کے بعد اب آخری امید ارشد ندیم ہیں۔
گزشتہ 7 اولمپکس کی طرح پیرس اولمپکس میں بھی پاکستانی ایتھلیٹس کی کارکردگی مختلف نہ رہی۔
گیمز میں پاکستان کے 7 ایتھلیٹس نے مختلف کھیلوں کے مقابلوں میں شریک ہوئے۔ 6 ایتھلیٹس اپنی ڈسپلن میں پہلے ہی راونڈ سے باہر ہوگئے۔
شوٹرزہوں یا سوئمرزیا واحد خاتون اسپرنٹرسبھی نے اپنی پرفارمنس سے مایوس کیا۔ پیرس اولمپکس میں اب پاکستان کی میڈل کی آخری امید ارشد ندیم ہیں۔
ارشد ندیم جیولن تھرو کے کوالیفائنگ راونڈ میں کل ایکشن میں نظرآئیں گے۔ منتظمین نے کوالیفائنگ گروپس کا اعلان بھی کردیا۔ ارشد ندیم اور نیرج چوپڑا دونوں ایک ساتھ گروپ بی میں شامل ہیں۔
عالمی نمبر 5 ایڈیس میٹوشیویسیئس اور عالمی نمبر 6 اینڈرسن پیٹرس بھی اس گروپ میں شامل ہیں. گروپ بی کے مقابلے پاکستانی وقت کے مطابق 2 بج کر 50 منٹ پر شروع ہوں گے جس میں ارشد ندیم 5ویں نمبر پر تھرو کرنے آئیں گے۔
کوالیفیکیشن راونڈ میں اس بار کم سے کم 84 میٹر کی تھرو کرنے والے پلیئر کی میڈل راؤنڈ میں رسائی یقینی ہوگی۔ کوالیفکیشن راونڈ میں حصہ لینے والے 32 ایتھلیٹس میں سے بہترین کارکردگی کے حامل 12 ایتھلیٹس فائنل میں رسائی حاصل کریں گے۔
خانیوال سے تعلق رکھنے والے ارشد ندیم نے 2021 کے ٹوکیواولمپکس میں شاندارکارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پانچویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
ارشد ندیم 2022 کے کامن ویلتھ گیمز میں گولڈ اور 2023 کی ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئین شپ میں سلور میڈل جیت چکے ہیں۔
ارشد ندیم فائنل راونڈ میں پہنچ گئے (جس کے قوی امکانات ہیں) تو وہ 8 اگست کو میڈل کے حصول کیلیے دوبارہ جیولن تھامیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News