تاجکستان کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مفتی اعظم سید مکرم عبدالقادر زودا قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے ہیں۔
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں مرکزی مسجد کے باہر ہونے والے حملے میں معروف عالم دین سید مکرم عبدالقادر زودا زخمی ہو گئے ہیں۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے مسجد میں نماز کی ادائیگی کے بعد عبدالقادرزودا پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔
وزارت نے بتایا کہ انہیں معمولی چوٹیں آئیں اور طبی معائنے کے بعد انہیں گھر بھیج دیا گیا ہے۔ حکام نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا ہے اور واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
ان کی سرکاری سوانح حیات کے مطابق، 61 سالہ عبدالقادر زودا 2010 سے ملک کے سب سے بڑے اسلامی ادارے، اسلامی کونسل آف علماء کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
تاجکستان تقریبا ایک کروڑ افراد پر مشتمل ملک ہے جو افغانستان، ازبکستان، کرغزستان اور چین کے درمیان واقع ہے۔ تاجکوں کی اکثریت سنی اسلام کے حنفی مکتب فکر کے پیروکار ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News