اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے الیکشن ٹریبونل منتقلی کیس کا فیصلہ جاری کر دیا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے 44 صفحات پرمشتمل فیصلہ جاری کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کو موقع نہ دینا آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔
فیصلے میں چیف جسٹس نے کہا کہ یہ طےشدہ ہے کہ الیکشن کمیشن”عدالتی فورم”نہیں ہے، الیکشن کمیشن مکمل طور پ رانتظامی بھی نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے، الیکشن کمیشن کے پاس کچھ نیم عدالتی اختیارات ہیں، الیکشن کمیشن بعض مسائل کا فیصلہ کرتے وقت اختیارات استعمال کرتا ہے۔
چیف جسٹس نے فیصلے میں لکھا کہ کیس کی منتقلی کا اختیار انتظامی نوعیت کا ہے، بظاہر ٹریبونل منتقلی کیس میں میرٹ پر بات کی گئی، مقدمےکی کارروائی کرنے کا اختیار جج کا ہوتا ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگرجج کو مقدمے سے الگ ہونا ہو تو یہ بھی اس کا ذاتی فیصلہ ہے، جانبداری کے الزام کا معاملہ ابھی غیر واضح ہے، جانبداری ثابت کرنا مشکل ہوتا ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق تینوں ایم این ایز کی درخواستیں زیر التوا تصور ہوں گی، الیکشن کمیشن تینوں درخواستوں پر دوبارہ فیصلہ کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News