پاپوا نیو گنی میں سونے کی ایک متنازع کان پر متحارب قبائل کے درمیان فائرنگ کے واقعات میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ملک کے پولیس کمشنر کے مطابق سکیورٹی فورسز کو لڑائی روکنے کے لیے ہنگامی اختیارات دیے گئے ہیں جن میں پوری قوت کے ساتھ طاقت کا استعمال بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ شراب کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور علاقے میں رات بھر کا کرفیو نافذ ہے۔
ملک کے مرکزی پہاڑی علاقوں میں پورگیرا سونے کی کان کے قریب اس وقت سے بدامنی پھیل رہی تھی جب ساکر قبیلے کے ارکان اگست میں اپنے حریف پیانڈے کی ملکیت والی زمین پر آباد ہوئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ صرف اتوار کے روز قبیلوں کے درمیان امن مذاکرات ناکام ہونے کے بعد قبائلیوں کی جانب سے 300 سے زائد گولیاں چلائی گئیں۔
پاپوا نیو گنی کے پولیس کمشنر ڈیوڈ میننگ نے کہا کہ یہ بگڑتی ہوئی صورتحال غیر قانونی کان کنوں اور آباد کاروں کی وجہ سے پیدا ہوئی ہے جو مقامی برادریوں کو دہشت زدہ کرنے اور روایتی زمینداروں کو نشانہ بنانے کے لئے تشدد کا استعمال کر رہے ہیں۔
مقامی ذرائع ابلاغ میں یہ اطلاعات تھیں کہ پاپوا نیو گنی میں کینیڈا کی ملکیت والی دوسری سب سے بڑی کان کی ملکیت کے لیے لڑائی میں شدت آنے کی وجہ سے عارضی طور پر کام بند کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News