سمندری طوفان ’بیبنکا‘ کا شنگھائی سے براہ راست ٹکرانے کا خدشہ، ریڈ الرٹ جاری
طاقتور سمندری طوفان بیبنکا کا چین کے دارالحکومت شنگھائی سے براہ راست ٹکرانے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
طوفان کے خطرے کے پیش نظر شنگھائی نے شنگھائی ڈزنی ریزورٹ سمیت نقل و حمل کے رابطے معطل کردیے، سمندر میں موجود بحری جہازوں کو واپس بلا لیا گیا ہے اور سیاحتی مقامات بشمول سیاحتی مقامات کو بند کر دیا گیا ہے۔
موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ طوفان 1949 کے بعد سے چین کے معاشی مرکز سے ٹکرانے والا سب سے طاقتور سمندری طوفان ہو سکتا ہے۔
کیٹیگری 1 کا طوفان، جس کے مرکز کے قریب ہوا کی زیادہ سے زیادہ رفتار تقریبا 144 کلومیٹر فی گھنٹہ (89 میل فی گھنٹہ) تھی، شام 5 بجے تک شنگھائی سے تقریبا 400 کلومیٹر جنوب مشرق میں تھا۔ توقع ہے کہ یہ پیر کی آدھی رات کے بعد چین کے مشرقی ساحل سے ٹکرائے گا۔
چین کی محکمہ موسمیات کی انتظامیہ نے اتوار کی سہ پہر طوفان ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے مشرقی چین میں آندھی اور موسلا دھار بارشوں کا انتباہ جاری کیا ہے۔
حالیہ دہائیوں میں شنگھائی سے ٹکرانے والا سب سے طاقتور طوفان 1949 میں آنے والا طوفان گلوریا تھا ، جو 144 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے شہر سے گزرا تھا۔ شنگھائی کو آخری بار 2022 میں طاقتور طوفان میفا سے براہ راست ٹکرانے کا خطرہ لاحق ہوا تھا، جو اس کے بجائے 300 کلومیٹر دور ژی جیانگ صوبے کے چوشان شہر سے ٹکرایا تھا۔
شنگھائی کے دونوں ہوائی اڈوں پر اتوار کو مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے سے تمام پروازیں منسوخ کردی جائیں گی اور آپریٹر شنگھائی ایئرپورٹ (گروپ) کمپنی نے کہا ہے کہ وہ طوفان کے اثرات پر منحصر ایڈجسٹمنٹ کا اعلان کرے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News