کیتھولک عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے انڈونیشیا میں استقلال مسجد کا دورہ کیا۔
پوپ فرانسس نے انڈونیشیا کے اپنے دورے کے آخری روز مذہب کو تنازعات کو ہوا دینے کے لیے استعمال نہ کرنے کی تنبیہ کی ہے۔
دارالحکومت جکارتہ کی استقلال مسجد میں پوپ نے مسجد کے امام کے ساتھ مذہبی ہم آہنگی اور ماحولیاتی تحفظ سے متعلق اعلامیے پر دستخط کیے اور چھ مذاہب کے مقامی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
اس سے قبل 87 سالہ پوپ فرانسس نے منگل کے روز اس خطے کا 11 روزہ دورہ شروع کیا تھا، جو ان کا طویل ترین غیر ملکی دورہ تھا۔
انڈونیشیا کے مرکزی فٹ بال اسٹیڈیم میں 80,000 افراد کے متوقع ہجوم کے سامنے جشن منانے کے بعد وہ پاپوا نیو گنی، تیمور لیسٹے اور سنگاپور جائیں گے۔
پوپ نے جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی مسجد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو یہ جاننا ہوگا کہ ہم سب بھائی ہیں، تمام زائرین ہیں، سب خدا کی طرف جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانیت کو جنگ، تنازعات اور ماحولیات کی تباہی کی وجہ سے پیدا ہونے والے سنگین بحران کا سامنا ہے۔
پوپ نے ایک 28 میٹر (91 فٹ) سرنگ کا بھی دورہ کیا جو استقلال مسجد کو سڑک کے پار کیتھولک گرجا گھر سے جوڑتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News