
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب میں کہا کہ سلامتی کونسل بتائے کہ وہ جنگ بندی میں کیوں ناکام ہے؟۔
ترک صدر نے اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ اجلاس میں ہم سب کو کھلے دل کیساتھ سچ بتانا ہوگا، اقوام متحدہ کو فلسطینیوں سے متعلق مطالبات کو پورا کرنا پڑے گا، امید ہے اقوام متحدہ اجلاس میں انسانیت کی بھلائی کی راہ نکلے گی۔
اقوام متحدہ کی بنیادی ذمہ داری دنیا میں امن وانصاف قائم کرنا ہے، بدقسمتی سے اقوام متحدہ امن کے بنیادی ہدف کے حصول میں ناکام ہے، عالمی امن سلامتی کونسل کے 5 ارکان کے ہاتھوں یرغمال ہے۔
ترک صدر نے کہا کہ غزہ میں 41 ہزار افراد شہید ہوگئے، اقوام متحدہ جنگ نہ رکوا سکی، صیہونی جارحیت نے تمام حدیں عبور کر لیں لیکن کوئی نہ روک سکا۔
انہوں نے کہا کہ مہاجر کیمپوں میں مقیم نہتے فلسطینی روٹی کو ترس رہے ہیں، اسرائیل نے خواتین اور بچوں پر بھی مظالم کی داستانیں رقم کیں، بے بس فلسطینیوں کو خوراک اور پانی بھی میسر نہیں۔
عالمی تنظیمیں بتائیں کیا فلسطینی بچوں وعورتوں کے کوئی حقوق ہیں؟ سلامتی کونسل بتائے وہ جنگ بندی میں کیوں ناکام ہے؟ اسرائیل کی حمایت کرنے والے فلسطینیوں کی نسل کشی میں حصہ دار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال عالمی برادری کے منہ پر طمانچہ ہے، اسرائیلی بمباری سے غزہ دنیا کا سب سے بڑا قبرستان بن گیا، صیہونی حکومت کو امن میں کوئی دلچسپی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنگ بندی قرارداد کی خلاف ورزی پر اقدامات ہونے چاہئیں۔
ترک صدر نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ گزشتہ دنوں سے اسرائیل کی لبنان پر بھی جارحیت جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News