کریملن کا کہنا ہے کہ وہ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان سے متفق نہیں ہے کہ کرائمیا کو کیف کے کنٹرول میں واپس آنا چاہیے۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس ترکیہ صدر رجب طیب اردوان کے اس بیان سے مکمل طور پر متفق نہیں ہے کہ کرائمیا کو یوکرین کے کنٹرول میں واپس آنا چاہیے۔
واضح رہے کہ رجب طیب اردوان نے اس ہفتے کہا تھا کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور آزادی کے لیے ترکی کی حمایت غیر متزلزل ہے اور کرائمیا کی واپسی بین الاقوامی قانون کا تقاضا ہے۔
ترکیہ صدر کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر پیسکوف نے کہا کہ کرائمیا کا موضوع ہمارے اور ہمارے ترک دوستوں کے درمیان اختلافات کے زمرے میں آتا ہے۔
پیسکوف نے کہا کہ ترک صدر ماسکو کے ساتھ روایتی طور پر قریبی اقتصادی تعلقات کی وجہ سے امریکہ کے دباؤ میں تھے۔
کریملن نے رواں ہفتے کہا تھا کہ صدر ولادیمیر پیوٹن تیاریاں مکمل ہونے کے بعد صدر رجب طیب اردوان سے بات چیت کے لیے ترکییہ کا دورہ کر سکتے ہیں۔
نیٹو کے رکن ترکیہ نے روس اور یوکرین کے درمیان ڈھائی سال سے جاری تنازع کے دوران اہم کردار ادا کیا ہے جس میں یوکرین کے اناج کی برآمد کے معاہدے کا انتظام بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News