پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ کسی قانون کے ذریعے عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا۔
سینٹ کے اجلاس میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ عرفان صدیقی محترم ہیں میری تنقید کا مقصد وہ نہیں تھا جو لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی قانون کے ذریعے عوام کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، بتایا جائے پنجاب اور اسلام آباد کو کیوں بلاک کیا گیا؟ اگر یہ کے پی میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں ہم ان کو اجازت دیتے ہیں۔
سیاسی لوگ سیاست سے ہی مقابلہ کرتے ہیں، 8 فروری کو الیکشن میں بھی ہر طرح کے حربے استعمال کیے گئے۔
آپ کے پی میں جلسہ کریں ہم سہولت دیں گے، ہم سیاسی لوگ ہیں سیاست کرکےہی ایوانوں کےممبر بنے ہیں، 2018 اور 2023 کے الیکشن کی انکوائری کے لیے جوڈیشنل کمیشن بنا لیں۔
عوام ہمارے ساتھ ہے بھاگنے والے نہیں، کوشش کی گئی کہ رکاوٹیں ہوں مگر ہم نے پُرامن طریقے سے جلسہ کیا، ہم فارم 47 کے ذریعے نہیں آئے، نہ کسی اور طریقے سے آئے ہیں۔
وزیرخزانہ بتائیں ٹیکس کا ہدف کیوں پورا نہیں ہو رہا؟ وزیر خزانہ بتائیں معیشت کو کس سمت میں لیکر جائیں گے؟ حکومت کی پوری توجہ بانی پی ٹی آئی کے مقدمات پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ کی حکومت کے پاس قرضہ لینے کی صلاحیت بھی نہیں ہے، کیا وجہ ہے 6 ماہ ہو گئے الیکشن ٹریبونلز سے کوئی فیصلہ نہیں آیا، ایسے قانون پاس نہ کریں جس سے آپ کو ندامت ہو۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News