حکمراں جماعت کو آئینی ترمیمی بل کی منظوری کے لیے زیادہ سے زیادہ ارکان کی حمایت کی ضرورت ہے، اسمبلی میں جماعتوں کے ارکان کی پوزیشن درج ذیل ہے۔
پیپلزپارٹی کو ایک اضافی نشست ملنے کے بعد قومی اسمبلی میں نئی پارٹی پوزیشن 69 ہو گئی ہے۔
حکمران اتحاد کے ارکان کی کل تعداد 214 ہو گئی ہے۔
مسلم لیگ ن 111، پیپلز پارٹی کے 69، اور ایم کیو ایم کے ارکان کی تعداد 22 ہے۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ق کے 5، آئی پی پی کے 4 ارکان ہیں۔
قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی اور بی اے پی کا 1-1 رکن ہے۔
آئینی ترمیم کے لیے حکومت کو 224 ارکان کی حمایت درکار ہے، اسپیکر قومی اسمبلی کا ووٹ نکال کر حکومت کے پاس 213 ووٹ ہیں۔
اگر آئینی ترمیم کے لیے جے یو آئی کے ارکان بھی حکمراں جماعت کو ووٹ دیتے ہیں تو اس کے باوجود ن لیگ کو مزید 3 ووٹ درکار ہوں گے، قومی اسمبلی میں جے یو آئی کے ارکان کی کل تعداد 8 ہے۔
حکومتی ذرائع نے 3 سے زائد آزاد ارکان کی حمایت حاصل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News