وفاقی حکومت نے مہنگی بجلی پیدا کرنے والے مزید 6 آئی پی پیز (انڈپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز) کے ساتھ بجلی خریدنے کے معاہدے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اس فیصلے سے 300 ارب روپے کی بچت کا امکان ہے۔
یہ معاہدے ختم کرنے کے فیصلے میں گل احمد انرجی کے 136 میگاواٹ، کیپکو پاور پراجیکٹ کے 1638 میگاواٹ، لبرٹی پاور کے 200 میگاواٹ، اٹک پاور کے 165 میگاواٹ اور کوہ نور انرجی کے 131 میگاواٹ شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، 126 میگاواٹ کے ٹپال انرجی کے ساتھ بھی معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا کہ مزید آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کرنے سے ٹیرف میں کمی کی توقع ہے، جو صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی۔
وزیراعظم نے آئی پی پیز سے مذاکرات کے لیے ایک ٹاسک فورس بھی قائم کر رکھی ہے تاکہ مہنگے معاہدوں کا جائزہ لے کر انہیں ختم کیا جا سکے۔
سابق وزیر گوہر اعجاز نے بھی مہنگی آئی پی پیز کے ساتھ ادائیگیوں کا معاملہ اٹھایا تھا، جس کے نتیجے میں سالانہ 2 ہزار ارب روپے سے زائد کی کیپسٹی پیمنٹس کی ادائیگیاں ہو رہی تھیں۔
حکومتی ذرائع کے مطابق، معاہدوں کے ختم ہونے سے حکومت کو مالی طور پر بڑا فائدہ ہوگا اور بجلی کی قیمتوں میں کمی آ سکتی ہے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News