
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ایک اعلیٰ سطح وفد سے ملاقات کی، جس میں زیادہ تر امریکی سرمایہ کار شامل تھے۔
وزیر خزانہ نے وفد کو پاکستان کی حالیہ میکرو اکنامک پیشرفت اور حکومت کی کامیاب پالیسیوں سے آگاہ کیا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں اور ملک کے دوہرے معاشی خسارے پر قابو پانے کی اہم کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے برآمدات میں اضافے کی بدولت مالی اور کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 12 بلین ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں، اور افراط زر سنگل ڈیجٹ میں آچکا ہے۔ پالیسی ریٹ بھی درست سمت میں گامزن ہے، جس سے معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔
وفد کو وزیر خزانہ نے حکومت کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے کے بارے میں بھی آگاہ کیا، اور ملک کو درپیش آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز پر بات کی۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی آبادی کی شرح سالانہ 2 فیصد ہے اور ملک کو فوڈ سکیورٹی، بچوں کی نشوونما اور اسکول سے باہر بچوں جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔
وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف شرائط اور اسٹرکچرل ریفارمز سے متعلق سوالات کے جوابات دیے، اور کہا کہ اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے حکومتی آمادگی اور صلاحیت ضروری ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے معاشی ترقی میں نجی شعبے کے کردار پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ حکومت پالیسی فریم ورک فراہم کرے گی، مگر نجی شعبے کو قیادت کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News