![](https://www.bolnews.com/urdu/wp-content/uploads/2024/12/پاکستان-کرکٹ-ٹیم-پریکٹس-635x380.jpg)
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ سیریز کا کل سے آغاز ہورہا ہے۔ پاکستان اپنے اس دورہ پر تین ٹی ٹوینٹی تین ایک روزہ اور دو ٹیسٹ میچ کھیلے جائیں گے۔
دورہ جنوبی افریقہ کا پہلا میچ ڈربن کے کنگز میڈ گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔
پاکستان ٹیم زمبابوے کا کامیاب دورہ کرکے ڈربن پہنچ چکی ہے۔ محمد رضوان کی قیادت میں ٹیم بولاوایو سے پہنچی ہے جبکہ بابر اعظم شاہین شاہ آفریدی پاکستان سے پہنچے ہیں کیونکہ دونوں کو زمبابوے کے دورہ پر آرام دیا گیا تھا۔
پاکستان ٹیم نے اب تک گیارہ ٹی ٹوینٹی میچ جنوبی افریقہ میں کھیلے ہیں جن میں سے 6 میں جیت اور 5 میں ہار دیکھنا پڑی۔ ڈربن میں اب تک پاکستان نے کوئ ٹی ٹوینٹی میچ نہیں کھیلاہے۔
پاکستان کی طرف سے بابر اعظم نے اب تک سب سے زیادہ رنز بنائے ہیں۔ انھوں نے 7 میچوں 361 رنز بنائے ہیں جن میں ایک سنچری شامل ہے۔ جو انھوں نے سنچورین میں 122 رنز کی اننگز کھیلتے ہوئے بنائ۔ بولنگ میں سب سے زیادہ وکٹ حسن علی 8 وکٹیں ہیں لیکن وہ اب پاکستان ٹیم کا حصہ نہیں ہیں موجودہ ٹیم میں سے حارث رؤف ہی 3 وکٹ لیکر سر فہرست ہیں
ڈربن میچ میں ٹیم کیا ہوگی
پاکستان ٹیم نے چند پہلے زمبابوے کے خلاف تین میچوں کی سیریز کھیلی ہے جس کو 1-2 سے جیت لیا تھا۔ لیکن اس ٹیم میں چند اچھے کھلاڑی موجود نہیں تھے۔ مستقل کپتان محمد رضوان آرام کررہے تھے اس لیے پاکستان ایک میچ ہار گیا تھا۔ اس سیریز سے قبل آسٹریلیا میں تین میچوں کی سیریز پاکستان 1-3 سے ہار چکا ہے۔
جبکہ پوری ٹیم موجود تھی۔ ڈربن کے پہلے میچ میں پاکستان صائم ایوب اور بابر اعظم کی اوپننگ پر بھروسہ کرے گا۔ جبکہ محمد رضوان عثمان خان سلمان علی آغا اور عرفان خان مڈل آرڈر میں ہونگے شاہین شاہ آفریدی حارث رؤف اور عباس آفریدی فاسٹ بولرز ہونگے پاکستان دو اسپنرز ابرار احمد اور سفیان مقیم کے ساتھ میدان میں اترے گا۔ دونوں کی بولنگ پاکستان کاٹرمپ کارڈ ہوسکتا ہے۔
جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ گزشتہ ماہ انڈیاکے خلاف ٹی ٹوینٹی سیریز کھیلی ہے جو وہ 1-3 سے ہار گیا۔ حالانکہ انڈیا کی کسی حد تک ناتجربہ کار ٹیم تھی۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم کی قیادت ایڈن ماکرم کررہے ہیں۔ ان ہی کی قیادت میں جنوبی افریقہ اس سال ٹی ٹوینٹی ورلڈکپ کے فائنل میں پہنچا تھا۔ اس سال جنوبی افریقہ کی ٹی ٹوینٹی میں کارکردگی متاثر کن رہی ہے۔
لیکن انڈیا کے خلاف ناکامی نے حوصلے پست کردئیے ہیں ہنری کلاسن اور ڈیوڈ ملر مڈل آرڈر میں سب سے زیادہ تجربہ کار ہیں جبکہ مارکو جانسن اور ٹرسٹن اسٹبس خطرناک کھلاڑی ہیں جو کسی بھی وقت کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ جنوبی افریقہ کی کوشش ہوگی کہ پچ فاسٹ ہو تاکہ گرڈ کوئٹزی اور سپمالہ کی خطرناک باؤنسرزسے پاکستانی بلے بازوں کو خوفزدہ کیا جاسکے۔ کیشو مہاراج اور ماکرم اسپن بولرزہونگے۔
پچ کیسی ہوگی
ڈربن کی پچ روایتی طور پر تیز ہے اور باؤنس کافی ہے۔ چونکہ میچ شام کے وقت ہے اس لیے سمندر قریب ہونے کے باعث ہلکی سی اوس پڑنے کا امکان ہے۔ جس سے بولرز کو کچھ پریشانی ہوسکتی ہے۔ تاہم ڈربن میں اسپنرزکے لیے کافی مدد ہے۔ دوسری اننگز میں گیند کافی ٹرن لیتی ہے۔پاکستان کے سفیان مقیم مشکلات پیدا کریں گے۔
پاکستان کی کوشش ہوگی کہ پہلے میچ سے ہی دورہ کا شاندار آغاز کیا جائے۔ جو بظاہر ممکن نظر آتا ہے جنوبی افریقہ کی ٹیم کافی عرصہ سے نوتشکیل کے مرحلہ سے گزر رہی ہے۔ اس کے لیے بابر اعظم صائم ایوب اور رضوان کی موجودگی میں کچھ مختلف دکھانا بڑا چیلنج ہوگا۔
پاکستان کو اس سیریز میں اس لحاظ سے برتری حاصل ہے کہ پاکستان کے پاس جنوبی افریقہ سے زیادہ تجربہ کار کھلاڑی موجود ہیں۔ پاکستان کی بولنگ بھی زیادہ موثر اور تجربہ کار ہے جبکہ بیٹنگ میں جنوبی افریقہ کو مشکلات ہیں۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ پاکستان یہ سیریز باآسانی جیت لے گا۔ لیکن جنوبی افریقہ اپنی سرزمین پر ہمیشہ ایک سخت حریف رہی ہے۔ اس لیے کوئ بھی میچ پاکستان کے لیے تر نوالہ بھی نہیں ہوگا
تحریر: سید حیدر
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News