Advertisement

پاکستان آئی ایم ایف کے اہم اہداف کے حصول میں ناکام

پاکستان نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے تین اہم اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا کیا ہے، جس کا انکشاف وزارت خزانہ کی حالیہ دستاویزات میں ہوا ہے۔

دستاویزات کے مطابق، پاکستان پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس محصولات کے اہداف کو پورا کرنے میں ناکام رہا۔ اس کے علاوہ، صحت و تعلیم کے شعبے پر 685 ارب روپے خرچ کرنے کا ہدف بھی مکمل نہیں کیا جا سکا۔

ستمبر تک مقامی کرنسی سیکیورٹی ڈیٹ کی میچورٹی کے ہدف کا حصول بھی ممکن نہ ہو سکا۔

تاہم، پاکستان نے صوبائی پرائمری بجٹ خسارے کے 342 ارب روپے کے ہدف کو کامیابی سے حاصل کیا۔ اسٹیٹ بینک سے نئے قرضے نہ لینے کی شرط پر بھی عملدرآمد کیا گیا، جب کہ انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ کے ایکسچینج ریٹ کے فرق کو 1.25 فیصد تک رکھنے کا ہدف بھی پورا کیا گیا۔

آئی ایم ایف کے معاہدے میں آئندہ برسوں کے لیے کچھ اور اہم اہداف بھی شامل ہیں، جن میں اکتوبر 2024 تک بینک ریزولیوشن اور ڈیپازٹ انشورنس کی منظوری، فروری 2025 تک گیس ٹیرف میں سالانہ اضافہ، اور جون 2025 تک اقتصادی زونز کی مراعات کا خاتمہ شامل ہیں۔

Advertisement

مزید برآں، جون 2025 تک کھادوں اور کیڑے مار ادویات پر 5 فیصد ایف ای ڈی (فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی) لاگو کرنے کی شرط بھی عائد کی گئی ہے۔

پاکستان نے ریاستی ملکیتی اداروں کے قوانین میں ترامیم کرنے کی شرائط پر بھی اتفاق کیا ہے، جنہیں جون 2025 تک مکمل کرنا ہے۔

اس کے علاوہ، جولائی 2025 تک بدعنوانی کے حوالے سے تشخیصی رپورٹ شائع کرنے کی شرط بھی آئی ایم ایف کے معاہدے کا حصہ ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح 10 بجے طلب، اہم قانون سازی متوقع
نشتر اسپتال کے غیر قانونی نان پریکٹسنگ الاؤنس لینے والے ڈاکٹروں کے خلاف ایکشن
زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں کمی رپورٹ
ایتھوپیا اور پاکستان کے درمیان سیاسی مشاورت کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط
صدر مملکت سے 38 ویں ایئر وار کورس کے شرکاء کی ملاقات
گلشن حدید میں بڑی واردات، چور لاکھوں روپے نقد اور سونا لوٹ کر فرار
Advertisement
Next Article
Exit mobile version