
شمالی افریقی ملک تیونس میں سیاسی بحران مزید شدت اختیار کر گیا ہے، جہاں صدر قیس سعید نے وزیر اعظم کامل مدوری کو عہدے سے برطرف کر دیا۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب تیونس شدید معاشی بحران اور بڑھتے ہوئے مہاجرین کے مسئلے سے نبرد آزما ہے۔
صدر قیس سعید نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں خطاب کے دوران حکومت کے مختلف وزراء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہا کہ سرکاری ادارے مجرمانہ گروہوں کے زیر اثر ہیں، اور وقت آ گیا ہے کہ بدعنوانی کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
برطرفی کے بعد سارہ زعفرانی کو تیونس کی نئی وزیر اعظم مقرر کر دیا گیا ہے۔
سارہ زعفرانی اس سے قبل تیونس کی وزیر برائے تعمیرات اور رہائش کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں، اور وہ گزشتہ دو سالوں میں تیونس کی تیسری وزیر اعظم ہیں، جو ملک میں بڑھتی ہوئی سیاسی عدم استحکام کی عکاسی کرتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News