
عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی ترقی کے حوالے سے اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں 2025 تک پاکستانی معیشت کی 2.7 فیصد ترقی کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں نجی کھپت اور سرمایہ کاری میں بحالی، کم مہنگائی اور شرح سود سے نمو کی توقع ظاہر کی گئی ہے، تاہم زرعی شعبے میں محدود ترقی اور صنعتی سرگرمیوں میں کمی کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
عالمی بینک کے مطابق، پاکستان کی خدمات کے شعبے کی نمو بھی کم رہی ہے اور معاشی ترقی سست روی کا شکار رہے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ روزگار اور غربت میں کمی کے چیلنجز برقرار ہیں، جبکہ استحکام کو پائیدار اقتصادی ترقی میں تبدیل کرنا ایک کلیدی چیلنج ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان کے لیے مؤثر ٹیکس نظام، مارکیٹ کی بنیاد پر شرح مبادلہ اور برآمدات میں اضافے پر توجہ مرکوز کرنا ضروری ہے تاکہ معیشت کی بنیاد مضبوط کی جا سکے۔
عالمی بینک نے 2026 میں 3.1 فیصد اور 2027 میں 3.4 فیصد تک معاشی ترقی کی توقع ظاہر کی، لیکن اس دوران خطرات بھی موجود ہیں، خاص طور پر اصلاحات میں تاخیر کے سبب بحالی متاثر ہو سکتی ہے۔
ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی ترقی اور معیشت کے لیے نجی سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ صوبوں میں براڈ بینڈ کے معیار میں فرق اور براڈ بینڈ کی مہنگائی ایک بڑی رکاوٹ ہے، لیکن ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کی ترقی سے خدمات کی فراہمی میں بہتری آ سکتی ہے۔
ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے قانونی اور ریگولیٹری اصلاحات کی ضرورت ہے، اور محفوظ ڈیجیٹل شناختی نظام اور ڈیجیٹل ادائیگی کے پلیٹ فارم کی بہتری بھی ضروری ہے۔
رپورٹ کے مطابق، جنوبی ایشیا کی علاقائی ترقی کی شرح 2025 میں 5.8 فیصد تک کم ہونے کا تخمینہ ہے، جبکہ خطے میں ٹیکس کی آمدنی اب بھی ترقی پذیر ممالک کی اوسط سے کم ہے۔
عالمی بینک نے ٹیکس پالیسی اور انتظامیہ میں بہتری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ملک کی آمدنی بڑھائی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News