
حکمران جماعت مسلم لیگ ن نے بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کی مخالفت کردی۔
لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی پیرول پر رہائی کا کوئی جواز نہیں، حکومت نے ایسی کوئی بات نہیں کی، پہلے کون پیرول پر رہا ہوا ہے جو بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ بھارت نے جب 2019 میں بالا کوٹ پر حملہ کیا تھا تو نواز شریف کوٹ لکھپت جیل میں قید تھے، مسلم لیگ ن نے اجلاسوں میں شرکت کے لئے نوازشریف کی پیرول پر رہائی کی کوئی شرط نہیں رکھی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا آرٹیکل 200 آئین پاکستان کا حصہ نہیں، سینیٹر عرفان صدیقی کا اعلیٰ عدلیہ سے سوال
انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے اس وقت قومی سلامتی کے اجلاسوں میں شرکت کی لیکن بانی پی ٹی آئی ان میں نہیں آتے تھے، بانی پی تی آئی کی پیرول پر رہائی اور بنی گالہ منتقلی کی باتیں کرنے والوں کو مزے لینے دیں۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف سیاسی نہیں ٹھوس مقدمات قائم ہیں، سیاسی مقدمات وہ ہوتے ہیں جو تنخواہ نہ لینے پر بنتے ہیں یا منشیات ڈال کر قائم کیے جاتے ہیں، توشہ خانہ اور جعلی ٹرسٹ کے مقدمات سیاسی نہیں کہلاتے۔
انھوں نے کہا کہ سیاسی قیدی، سیاسی شخصیت کے حوالے سے نہیں جرم کی نوعیت کے لحاظ سے ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News