
علماء و مشائخ کونسل کی جانب سے بُنْيَانٌ مَّرْصُوْصٌ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج ملک بھر میں یوم امن و یوم تشکر منایا جائے گا۔
اس موقع پر ملک بھر کی افواج پاکستان سے یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا اور اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا جائے گا کہ اس نے پاکستان کو دشمنوں کے شر سے محفوظ رکھا۔
کونسل کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام مساجد و مدارس میں خصوصی دعائیہ تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا، جہاں امت مسلمہ کی فلاح و بہبود کے لیے دعا کی جائے گی اور پاکستان کے استحکام و ترقی کی دعا کی جائے گی۔
اعلامیہ میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ امت مسلمہ میں رواداری، محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیں اور نفرت انگیز تقاریر اور فتویٰ بازی سے پرہیز کریں۔
اس کے علاوہ، علماء کرام کو اس بات کی تاکید کی گئی ہے کہ مساجد کو صرف عبادات کے لیے نہیں بلکہ کمیونٹی سینٹر کے طور پر بھی بحال کیا جائے، جہاں تعلیم و تربیت اور سماجی خدمات فراہم کی جا سکیں۔ علماء کرام کی تجاویز پر غور کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
کونسل نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے دینی مدارس، مساجد اور بچوں پر حملوں کی شدید مذمت کی اور علماء کرام سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
کونسل نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کی بھی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم کو روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری ادا کریں۔
کونسل نے کشمیری مسلمانوں کی آزادی کی جدوجہد کی بھرپور حمایت کی اور مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیا جائے۔
اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ پاکستان کی موجودہ صورتحال میں علماء کرام اور مشائخ عزام کا کردار انتہائی اہم ہے۔ علماء کرام کو نوجوانوں کی فکری رہنمائی، دینی تربیت اور تعمیری سوچ کے فروغ کے لیے فعال کردار ادا کرنے کی اہمیت پر زور دیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News