
کائیناتی ڈھانچے میں دراڑ ڈریافت/فوٹو ناسا
کائیناتی ڈھانچے کی ریڑھ کی ہڈی میں دراڑ کی دریافت نے ناسا کے سائسندانوں کو پریشان کردیاہے ۔
ناسا نے سائنسدانوں نے حال ہی میں کائیناتی ڈھانچے میں ایک دراڑکی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
یہ انکشاف ناسا کے جدید ترین چندرا ایکس رے آبزرویٹری کی مدد سے کیا گیا۔
چندرا ایکس رے آبزرویٹری نے اس کاسمک بون کی تصویریں حاصل کیں۔
سائنسدانوں نے کائیناتی ڈھانچے سے متعلق کیا نتیجہ اخز کیا؟
سائنس دانوں کے مطابق کاسمک بون کہکشاں کی ساخت کا ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔
کائیناتی ڈھانچے کی ریڑھ کی ہڈی میں دراڑکہکشاں کی اندرونی حرکات اورقوتوں کی ساخت کانتیجہ ہوسکتی ہے۔
چندرا آبزرویٹری کے ڈیٹاسے معلوم ہوتا ہے دراڑ دیکھی گئی وہ شاید اندرونی کششِ ثقل ہوسکتی ہے ۔
اسے گیس کے دباؤ یا ستاروں کے دھماکوں کا نتیجہ ہوبھی تصور کیاجاسکتاہے۔
مزید براں اسے اپنی ہی ساخت پر اثرانداز ہو نے بھی تعبیر کیا جاسکتاہے۔
عوامی دلچسپی اور امکانات
یہ انکشاف نہ صرف ماہرین فلکیات کے لیے اہم ہے بلکہ عوام کے لیے بھی دلچسپی کا باعث ہے۔
خلائی شوقین افراد کے لیے یہ دریافت کائنات کی پیچیدگی اور وسعت کو سمجھنے کی ایک جھلک فراہم کرتی ہے۔
یہ سوال بھی اٹھتا ہے کہ ہماری اپنی کہکشاں میں ایسی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں تو دیگر کہکشاؤں کا کیا حال ہوگا؟
ناسا ترجمان اور ماہرین فلکیات کی رائے
ماہرین فلکیات اس دریافت کو ایک بڑی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔
مطالعہ جاری ہے تاکہ اس دراڑ کی نوعیت، اسباب اور ممکنہ اثرات کو مکمل طور پرسمجھا جا سکے۔
ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ یہ تحقیق نہ صرف ملکی وے کی ساخت پر روشنی ڈالے گی
بلکہ کہکشاؤں کی عمومی ارتقائی تاریخ میں بھی نئی معلومات فراہم کرے گی۔
ناساترجمان کے مطابق یہ دریافت کہکشان کی ساخت،تاریخ اورمستقبل کے بارے میں مزیدجاننے کاموقع دے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے مزید تفصیلات اور تحقیقی نتائج آنے والے دنوں میں جاری کیے جائیں گے۔
کانیناتی ڈھانچے کے بارے میں جانیے!
کائیناتی ڈھانچے کو ایک طویل، پتلا اور کثیف گیس اور دھول کے طور پر سمجھا جاسکتا ہے۔
جو کہکشاں کے بازوؤں کے درمیان موجود ہوتا ہے اور اسکی ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہوتاہے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News