
پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایکسٹینڈڈ فنڈ فسیلٹی پروگرام (EFF) کے تحت ایک ارب 2 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی اگلی قسط موصول ہو گئی ہے، جو اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاؤنٹ میں منتقل کر دی گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک نے رقم کی منتقلی کی باضابطہ تصدیق کر دی ہے، جس سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔
رقم کی ادائیگی 76 کروڑ اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (SDRs) کے مساوی ہے، جس کے بعد پاکستان کو اس پروگرام کے تحت موصول ہونے والی مجموعی رقم دو ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے۔
آئی ایم ایف نے 9 مئی کو پاکستان کے لیے 2.4 ارب ڈالر کے مالیاتی پیکج کی منظوری دی تھی، جس میں سے ایک ارب ڈالر فوری جاری کیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کا پاکستان کو ایک ارب ڈالرز کی اگلی قسط جاری کرنے کا فیصلہ
ایگزیکٹو بورڈ کے مطابق پاکستان نے قرض پروگرام پر مؤثر عمل درآمد کیا، جس کے باعث مالیاتی اور بیرونی کھاتوں کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
مہنگائی میں کمی، پالیسی ریٹ میں 1100 بیسس پوائنٹس کی کمی، اور اپریل کے اختتام پر ذخائر کا 10.3 ارب ڈالر تک پہنچ جانا، معاشی استحکام کی علامت قرار دیے گئے ہیں۔
مزید برآں، ریذیلیئنس اینڈ سسٹینیبلٹی فیسیلٹی (RSF) کے تحت پاکستان کو 1.4 ارب ڈالر تک کی اضافی رسائی دی گئی ہے، تاکہ موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں مدد دی جا سکے۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان کا پرائمری سرپلس جی ڈی پی کا 2.0 فیصد رہا، جبکہ مالی سال کے اختتام تک 2.1 فیصد کے ہدف کے قریب پہنچنے کی توقع ہے۔ آئی ایم ایف نے معاشی کارکردگی کو حوصلہ افزا قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News