
ہندوتوا اورصیہونی گٹھ جوڑ کے خلاف مضبوط دفاعی حکمت عملی / فوٹو
ہندوتوا اورصیہونی گٹھ جوڑ کے خلاف مضبوط دفاعی حکمت عملی ہی واحد حل ہے۔ایران پرحملہ اور شہری آبادی کوبراہ راست نشانہ بنانا عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
اسرائیلی حملوں میں دانستہ طورپرمعصوم شہریوں بالخصوص بزرگ، بچوں اورخواتین کو نشانہ بنایاگیا۔ اسرائیل کے حملوں میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنانابھارتی جارحیت کاہی تسلسل ہے۔
6 اور 7 مئی کو پاکستان کیخلاف بھارتی جارحیت میں یہی حکمت عملی نظرآئی تھی۔ بھارتی جارحیت کے نشانے پر شہری املاک، مدارس اور مساجد تھے۔
پاکستان نے اپنے دفاع میں معرکہ حق کے دوران منہ توڑ جواب دیا۔ ایک بڑے اور عسکری طور پر طاقتور دشمن، بھارت کو چند گھنٹوں میں منہ توڑ شکست دی۔
فیصلہ کن قیادت، پیشہ ورمسلح افواج اور عوام نے متحد ہو کر دشمن کو شکست دی۔ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کی حکمت عملی یہود اور ہنود کے گٹھ جوڑاورذہنیت کوعیاں کرتی ہے۔
مودی اور نیتن یاہو، جنگی جنون اور جارحانہ مذموم عزائم کے نمائندہ بن چکے ہیں۔ بھارت و اسرائیل کا اتحاد انسانیت، امن اور بین الاقوامی قانون کے لیے خطرے کی علامت بن چکا ہے۔
ہندوتوا اورصیہونی گٹھ جوڑ کے خلاف مضبوط دفاعی حکمت عملی ناگزیرکیوں؟
ایسے میں بھارت اور اسرائیل کے خلاف مضبوط دفاعی حکمت عملی ہی واحد حل ہے۔
کیونکہ بھارت اب اسرائیل کے “آپریشن رائزنگ لائن” کا بڑی باریک بینی سے مشاہدہ کررہا ہے۔
دریں اثنااسرائیلی فضائی حملوں میں ایرانی جوہری اورفوجی اہداف کوبھی نشانہ بنایاجارہاہے۔
اسرائیلی آپریشن کامقصد ایران کی اعلیٰ فوجی قیادت کو ختم اورکلیدی انفرااسٹرکچرکوتباہ کرنا ہے۔
مودی ہزیمت چھپانے کےلئےکسی بھی حد تک جا سکتاہے
مودی ہزیمت چھپانے اورہندوتوا ایجنڈے کوآگے بڑھانے کیلیے اسی حکمتِ عملی پرعمل کرسکتا ہے۔ جنگی جنون میں مبتلا بھارت اسرائیلی حکمت عملی اپناتے ہوئے دوبارہ پاکستان کیخلاف جارحیت کرسکتاہے۔
بھارت اسرائیل گٹھ جوڑکے خلاف مضبوط دفاعی حکمت عملی ہی واحد حل ہے۔ اس کےلئے فوری اور جامع حکمت عملی ضروری ہے۔
بھارت اسرائیل گٹھ جوڑشیطانی اتحاد کی شکل اختیار کر چکا
بھارت اسرائیل گٹھ جوڑشیطانی اتحاد کی شکل اختیار کرچکاجو صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔
علاوہ ازیں کسی بھی بھارتی جارحیت کے جواب میں نتائج معرکہ حق سے مختلف نہیں ہونگے۔
واضح رہے کہ بھارتی میڈیا میں ایران پر حملے کے بعد اسی قسم کی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News