
پنجاب اسمبلی میں پیش آنے والے گھڑی چوری کے واقعے کا ڈراپ سین ہو گیا ہے۔ بجٹ اجلاس کے دوران حکومتی رکن بلال یامین کی گھڑی گم ہونے پر اپوزیشن رکن میاں اعجاز شفیع پر عائد کردہ الزام غلط ثابت ہو گیا، جس پر بلال یامین نے ایوان میں باقاعدہ معذرت کر لی۔
پنجاب بجٹ اجلاس کے موقع پر ایوان میں شدید ہنگامہ آرائی کے دوران بلال یامین کی قیمتی گھڑی گم ہو گئی تھی، جس کے بعد انہوں نے ایوان میں کھڑے ہو کر اپوزیشن رکن میاں اعجاز شفیع پر گھڑی چوری کا براہِ راست الزام عائد کیا تھا۔
اس الزام پر اسمبلی میں دو روز تک شدید کشیدگی اور الزام تراشی کا سلسلہ جاری رہا۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی ہدایت پر اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی، جس نے تمام شواہد اور گواہوں کی روشنی میں اپنی رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا کہ بلال یامین کا الزام بے بنیاد تھا اور گھڑی چوری کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے بلال یامین نے کہا کہ مجھے اس وقت یہ محسوس ہوا کہ میاں اعجاز شفیع نے میری گھڑی اتاری ہے، تاہم میں کمیٹی کی رپورٹ کو تسلیم کرتا ہوں اور اگر اس الزام سے اعجاز شفیع کی دل آزاری ہوئی ہے تو میں ان سے معذرت خواہ ہوں۔
میاں اعجاز شفیع نے ایوان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے الزامات سے ارکانِ اسمبلی کی ساکھ اور عزت پر حملہ ہوتا ہے۔
اسپیکر صاحب، حکومتی ارکان کو رولز، تہذیب اور ایوان کے آداب سکھانے کا انتظام کریں۔ پگڑیاں اچھالنے کا یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News