Advertisement
Advertisement
Advertisement

ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کا پہلا دن: بولرز کا راج، 14 وکٹیں گرا دیں

Now Reading:

ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کا پہلا دن: بولرز کا راج، 14 وکٹیں گرا دیں
ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل کا پہلا دن: بولرز کا راج، 14 وکٹیں گرا دیں

آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کرکٹ فائنل میچ کے پہلے دن گراؤنڈ پر بالرز کا راج رہا، جبکہ بلے باز رنز کو ترستے رہے۔

لارڈز کے تاریخی کرکٹ گراؤنڈ میں پہلی دفعہ یہ فائنل کھیلنے والے جنوبی افریقہ کے لیے پہلا دن کافی مشکل رہا۔ آسٹریلین بولرز نے اتنی خطرناک بولنگ کی کہ جنوبی افریقی کپتان ٹیمبا باووما کو اپنا پہلا رن لینے میں آدھا گھنٹہ لگ گیا۔

پہلی دفعہ یہ فائنل کھیلنے والے جنوبی افریقہ کے لیے پہلا دن کافی مشکل رہا۔ اگرچہ بولرز نے آسٹریلین بلے بازوں کو بہت زیادہ پریشان کیا تاہم بیٹنگ میں جنوبی افریقہ شدید مشکلات کا شکار ہے۔

پہلے دن کا کھیل جب ختم ہوا تو کپتان ٹیمبا باووما اور بیڈنگھم کریز پر موجود تھے۔ جنوبی افریقہ کے چار اوپنر بلے باز محض 43 رنز پر واپس پویلین لوٹ چکے تھے۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں اویس خان بھارتی ٹیم میں شامل

Advertisement

اس سے قبل جنوبی افریقہ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا، جو موسم کی صورت حال کے مطابق بالکل صحیح تھا۔ ابر آلود موسم ہونے کے باعث فاسٹ بولرز کو کافی مدد ملی۔

آسٹریلیا نے کسی ریگولر اوپنر کے بجائے مارنوس لابوشین کو عثمان خواجہ کے ساتھ اوپننگ کے لیے بھیجا۔   افریقن فاسٹ بولرز نے شروع سے خطرناک بولنگ کی، عثمان خواجہ پہلے کھلاڑی تھے، جنہیں کگیسو ربادا نے صفر پر سلپ میں کیچ آؤٹ کروایا۔

کیمرون گرین بھی زیادہ دیر نہ رک سکے اور چار رنز بناکر ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔ ان کا ایڈن مارکرم نے سلپ میں شاندار کیچ لیا۔ مارنوس لابوشین 17 رنز بناکر جانسن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

ٹریویس ہیڈ کا جانسن کی گیند پر وکٹ کیپر ویرینے نے لیگ سائیڈ پر بہت مشکل کیچ لیا، وہ 11 رنز بنا سکے۔

آسٹریلیا صرف 67 رنز پر چار وکٹ کھو چکا تھا، تاہم اس موقعے پر اسٹیو اسمتھ اور بیو ویبسڑ نے 79 رنز کی پارٹنر شپ کرکے ٹیم کو مشکلات سے نکالا۔ اسمتھ کو 66 رنز پر مارکرم نے آؤٹ کیا۔

ویبسٹر نے 72 رنز کی شاندار اننگز کھیلی اور وہ ربادا کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔

Advertisement

آسٹریلیا کے باقی بلے باز زیادہ مزاحمت نہ کرسکے اور پوری ٹیم 212 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ ربادا نے 51 رنز دے کر پانچ اور جانسن نے تین کھلاڑی آؤٹ کیے۔

چائے کے وقفے سے کچھ دیر بعد جنوبی افریقہ نے جب اپنی بیٹنگ کاآغاز کیا تو ناخوشگوار رہا۔ اوپنر مارکرم صفر پر بولڈ ہوگئے، انہیں مچل اسٹارک نے آؤٹ کیا۔

دوسرے اوپنر رکیلٹن بھی 16 رنز بناکر اسٹارک کی گیند پر سلپ میں عثمان خواجہ کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے ۔

اسی طرح وائن مولڈر چھ رنز بناکر پیٹ کمنز کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ ٹرسٹن سٹبس، ہیزل ووڈ کی گیند پر دو رنز بناکر بولڈ ہوئے۔

کھیل جب ختم ہوا تو باووما اور ڈیوڈ بیڈنگھم صورت حال سنبھالنے کی کوشش کر رہے تھے اور مجموعی اسکور 43 رنز تھا۔

لارڈز میں اگر پچ اسی طرح کھیلتی رہی تو شاید میچ تیسرے دن ہی ختم ہو جائے۔ پچ پر بہت زیادہ پیس اور باؤنس ہے، جس کی وجہ سے بیٹنگ مشکل ہوتی جا رہی ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نئی تاریخ رقم، آسٹریلیا کی شاندار کارکردگی و ویسٹ انڈیز کی ناقابلِ یقین شکست
انگلینڈ نے بھارت کو 22 رنز سے شکست دے کر تیسرے ٹیسٹ میچ میں کامیابی حاصل کر لی
چیلسی نے پی ایس جی کو 0-3 سے شکست دے کر فیفا کلب ورلڈ کپ جیت لیا
لارڈز ٹیسٹ: محمد سراج پر بیٹر کے خلاف جارحانہ رویہ اپنانے پر جرمانہ
لیجنڈز کی واپسی! یونس خان کی قیادت میں پاکستانی ٹیم ورلڈ چیمپئنز لیگ میں ایکشن کے لیے تیار
انگلینڈ اور بھارت کے درمیان جاری لارڈز ٹیسٹ دلچسپ مرحلے میں داخل، کون ہوگا فاتح؟
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر