
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کی جانب سے پانی روکنے کی کوششوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت نے پانی کی بندش کی تو پاکستان کو جوابی اقدامات کرنا پڑیں گے۔
بلاول بھٹو نے اس سلسلے میں عالمی برادری سے فوری طور پر خطے میں جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
بلاول بھٹو نے ایک پارلیمانی سفارتی وفد کی سربراہی کرتے ہوئے ایران پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی اور کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر سندھ طاس جیسے اہم آبی معاہدے کو کمزور کیا گیا تو اس سے پورے خطے میں امن کو خطرہ لاحق ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں: پاکستانی سفارتی وفد بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں برسلز پہنچ گیا
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ماحولیاتی وسائل کو ہتھیار بنانا نہایت خطرناک ہے اور اس سے ماحولیاتی بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔ پاکستان خود دنیا کا سب سے زیادہ ماحولیاتی بحران کا شکار ملک ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کے حوالے سے بھارت کو تحقیقات کرانے کی پیشکش کی تھی مگر مودی حکومت نے اب تک کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ بھارت نے پاکستان کی پیشکش کو نظر انداز کر کے بلا اشتعال جارحیت کا راستہ اختیار کیا جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کیا ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت کی آبی جارحیت اعلانِ جنگ کے مترادف ہے، بلاول بھٹو کا واشنگٹن میں خطاب
بلاول نے کہا کہ کشیدگی کے باوجود پاکستان نے جارحانہ اقدامات کے بجائے تحمل اور دانشمندی کا مظاہرہ کیا ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو غیر قانونی طور پر معطل کر دیا ہے جو خطے کے آبی حقوق پر سوالیہ نشان ہے۔
پاکستان کے معروف ماہر ماحولیاتی اور علاقائی امور مصدق ملک نے بھی بھارت کی سندھ طاس معاہدے سے یک طرفہ روگردانی کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر بھارت کو دوسرے ملک کا پانی روکنے کا لائسنس مل جاتا ہے تو عالمی معاہدے کی کوئی حیثیت باقی نہیں رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت پانی جیسے بنیادی وسائل پر نئی اور غلط تشریحات گھڑ رہا ہے جو خطے کے استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News