
جب بات جدید راکٹ ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھنے کی آتی ہے تو اکثر لوگوں کا ذہن 20ویں صدی کی ایجادات کی طرف جاتا ہے۔
لیکن بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ 18ویں صدی کے عظیم مجاہد، ٹیپو سلطان نے جنگی راکٹوں کا منظم استعمال یورپ سے بھی پہلے کیا۔
ٹیپو سلطان ریاست میسور کے بہادر حکمران، نہ صرف ایک عظیم جنگجو تھے بلکہ جدید عسکری ٹیکنالوجی کے بانیوں میں بھی ان کا شمار ہوتا ہے۔
اُنہوں نے اپنے والد حیدر علی کے تجربات کو بنیاد بنا کر ایک ایسی راکٹ فورس تشکیل دی جو اس وقت کی دنیا میں اپنی مثال آپ تھی۔
ٹیپو سلطان نے تقریباً 5000 ماہر راکٹ بردار سپاہیوں پر مشتمل ایک باقاعدہ بریگیڈ تشکیل دی۔
ان کے تیار کردہ راکٹوں کا ڈیزائن منفرد تھا، لوہے کے خول میں بارود بھر کر اسے بانس کی چھڑی سے جوڑا جاتا، جس کے بعد دشمن کی سمت میں یہ خطرناک ہتھیار فائر کیا جاتا تھا۔ ان راکٹوں کی پہنچ اور تباہ کن اثرات نے دشمنوں کو حیران کر دیا۔
ٹیپو سلطان کی راکٹ بریگیڈ نے سرنگاپٹم کی جنگوں میں انگریز افواج کے خلاف زبردست مزاحمت کی، برطانوی فوجیوں نے ان راکٹس کو ’’Mysorean Rockets‘‘ کا نام دیا اور ان کی طاقت کو تسلیم کیا۔
بعد ازاں، انہی راکٹس کی بنیاد پر برطانیہ نے Congreve Rockets بنائے، جو بعد میں یورپی جنگوں میں استعمال ہوئے۔
ماہرین کے مطابق ٹیپو سلطان کی راکٹ ٹیکنالوجی کو جدید راکٹ انجینئرنگ کی ابتدائی شکل مانا جاتا ہے۔ یہ وہ قدم تھا جس نے آنے والے وقت میں خلا اور میزائل ٹیکنالوجی کی راہیں کھولیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News