
نام نہاد تھنک ٹینک نے بلوچستان اسٹڈی پراجیکٹ شروع کیاہے۔ ایک پاکستان دشمن میریار بلوچ کو اس کاخصوصی مشیر مقررکردیاہے۔ میر یاربلوچ جوبھارتی ایجنسی راکااسپانسرڈ اور بی ایل اے حمایت یافتہ ہے ۔
اس تھنک ٹینک کی بنیاد ایک یہودی انٹیلی جنس اہلکار نے رکھی تھی۔ یہ “تھنک ٹینک” موساد کا حمایت یافتہ ہے۔
نام نہاد تھنک ٹینک مڈل ایسٹ میڈیا ریسرچ انسٹیٹیوٹ (MEMRI) سے قائم کیاگیاہے۔ اس کی بنیاد سابق یہودی انٹیلی جنس افسریگل کارمون نے رکھی ہے۔
اندورنی اختلافات کو ہوا دینا اورپاکستان کوکمزور کرنا اصل ہدف
میر یار بلوچ بلوچستان کے لوگوں کی آواز نہیں بلکہ پاکستان کیخلاف ایک پیچیدہ معلوماتی جنگ کاحصہ ہے۔
یہ شخص پاکستان کے اندرونی اختلافات استعمال کرکے پاکستان کوکمزور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
میر یار بلوچ بھارتی اسپانسرڈ اور بی ایل اے حمایت یافتہ ہے
“میر یار بلوچ” دراصل ایک جعلی شناخت ہے۔ جوبھارت کی خفیہ ایجنسی راکااسپانسرڈ شدہ ہے ۔ یہ لوگ فرضی “آزادی” کے نعرے لگا کرپاکستان میں افراتفری پھیلانے میں مصروف ہیں۔
ملک دشمنوں کے مفادات کو پورا کرنے کی ہرممکن کوشش کرتے ہیں۔ ان کا بلوچ عوام کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں۔
یہ ان بلوچوں کی توہین ہے جو اپنے ملک سے محبت کرتے ہیں۔ پاکستان کے بلوچ کسی غیر ملکی کھیل کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔
مقصد تحقیق نہیں پاکستان کے اندورنی اختلافات کو ہوادیناہے
اس متنازع شخص کو”بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ” کاخصوصی مشیربناناکھلی اورگھناؤنی سازش ہے۔
MEMRI کوئی غیرجانبدار تعلیمی ادارہ نہیں بلکہ ایک سیاسی تھنک ٹینک ہے ۔ یہ واشنگٹن میں قائم ہے اور اس کا بانی سابق یہودی انٹیلی جنس اہلکار ہیں۔
یہ ادارہ پاکستان کیخلاف منظم پروپیگنڈے میں ملوث ہے۔ نام نہاد تھنک ٹینک کامقصد تحقیق نہیں پاکستان میں اختلافات کو ہوا دیناہے۔
متنازع شخص کو نام نہاد تھنک ٹینک کا مشیر مقررکرنا منظم منصوبہ بندی ہے
یہ واضح ہے کہ BLA حمایتی شخص کونام نہاد تھنک ٹینک کامشیرمقررکرنامنظم منصوبہ بندی ہے۔ یہ شخص بھارتی اسپانسرڈ ہے ۔
اس طرح یہ کوئی اتفاق نہیں ہے بلکہ منظم کھیل کاحصہ ہے ۔ جس کا مقصد پاکستان کو نسلی اورمذہبی اختلافات کے ذریعے نقصان پہنچانا ہے۔
یہ لوگ مسائل کو حل نہیں کرنا چاہتے بلکہ بڑھانا چاہتے ہیں۔
بلوچستان کے عوام امن ،ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں
بلوچستان کے لوگ امن، ترقی اورخوشحالی چاہتے ہیں۔ وہ ایک مربوط شہری کے طورپرمسائل کا حل چاہتے ہیں۔
یہ مسائل ریاست اوربلوچ عوام کے درمیان بات چیت اورترقی کے ذریعے حل کیے جارہے ہیں۔
لیکن بیرونی دہشتگردوں کی جعلی آوازیں اورمیریاربلوچ جیسے لوگ اس ترقی کوروکناچاہتے ہیں۔ یہ نام نہاد ڈیجیٹل لیڈرز تنازعات کوہوا دیتے ہیں ان کاحل نہیں چاہتے۔
نتیجہ:
ہمیں اسے سمجھنا ہوگا کہ یہ ففتھ جنریشن وار ہے۔ دشمن صرف سرحدوں پر نہیں بلکہ ہماری اسکرینز پر ہے۔جو ہمارے ذہنوں کو زہر آلود کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
پاکستانیوں، خاص طور پربلوچ بھائیوں اور بہنوں کوان جیسے لوگوں اورانکے مددگاروں کو مستردکردیناچاہیے۔
ہماری طاقت ہماری یکجہتی میں ہے اور ہمیں اصلی تنقید اوربیرونی سازش کے درمیان فرق سمجھنا ہوگا۔
پاکستان کا مستقبل اس کے اپنے لوگوں کے ہاتھ میں ہے۔ نہ کہ وہ خفیہ ادارے جو باہر سے اس ملک کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ چاہے وہ نئی دہلی ہی کیوں نہ ہوں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News