اپنا بچپن ہر انسان کو یاد رہتا ہے پھر چاہے وہ یادیں اچھی ہو یا بری اور یہ بھی حقیقت ہے کہ زندگی کے کسی بھی موڑ پر ہم ان یادوں کو یاد کر کے بے حد لطف اندوز ہوتے ہیں۔
کچھ لوگوں کی یہ خواہش بھی ہوتی ہے کہ ان کو ان کا بچپن واپس مل جائے تاکہ وہ پھر سے ایک بار کھل کر کھیل کود کرسکیں اور انھیں روک ٹوک کرنے والا کوئی نہ ہو۔
کھیل کود سے یاد آیا کہ اگر تو آپ کا تعلق 90 کی دہائی سے ہیں تب تو آپ نے ضرور ایسے کھیل کھیلے ہونگے جو اب کم و بیش بچے آپ کو کھیلتے نظر آتے ہیں۔
ایک چھوٹے سے مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ 90 کی دہائی سے تعلق رکھنے والے افراد میں زیادہ مقبولیت حاصل کرنے والے کھیل کونسا ہے؟
لٹو چلانا:
لٹو کو چلانے کے لیے ایک خاص مہارت کی ضرورت ہوتی ہے لٹو کے اوپر رسی کو لپیٹ کر ایک خاص جھٹکے سے جب اس لٹو کو زمین پر اتارا جاتا ہے تو وہ تیزی سے گھومنے لگتا تھا۔
اس کے بعد خاص مہارت سے اس لٹو کو ہاتھ کے اوپر چلتی حالت میں اٹھانا اور اس کو دوسرے کے چلتے ہوئے لٹو پر اس طرح مارنا کہ وہ رک جائے اس کا اپنا ایک مزہ ہوتا تھا۔
ٹائر چلانا:
سائیکل کے ٹائر کو ایک چھوٹی سی ڈنڈی کے ساتھ چلانے کے لئے خاص انٹرسٹ اور اس کے ساتھ ہی مہارت کی ضرورت ہوتی تھی اور ہر کوئی اس کو چلا بھی نہیں سکتا تھا۔
مگر حالیہ دور میں نہ تو بچے سائیکل چلاتے ہیں اور نہ ہی سائیکل کے پرانے پہیے ان کے لیے کسی اہیمت کے حامل ہوتے ہیں۔
کاغذ کی کشیاں بنانا:
آج کے دور کی کے بچے شاید آرٹ اینڈ کرافٹ سے اتنا زیادہ واقفیت نہیں رکھتے ہیں لیکن 90 کے دور کے آرٹ کو بہت اہمیت دی جاتی تھی اور سراہا بھی جاتا تھا اسی لئے بچے کاغذوں سے ناصرف کشتیاں بلکہ دوسری اشیاء بھی بخوبی بنایا جانتے تھے۔
کنچے کھیلنا:
کنچوں کے متعلق مشہور ہے کہ والدین اپنےبچوں کو کنچے کھیلنے کی اجازت نہیں دیتے تھے جس کی بڑی وجہ یہ تھی کہ ی کھیل مٹی مین کیلا جاتا ہے۔
مگر اس کھیل سے ایک جانب تو بچوں کی قوت مدافعت مضبوط ہوتی ہے اور ماہرین اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ مٹی میں کھیلنے سے نہ صرف ذہنی استعداد میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ اس سے بچے کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
پٹو گرم:
یہ صرف نہ صرف بچوں میں بکلکہ بڑے بھی اس کھیل کو کھیلنے کے شوقین تھے۔
یہ کھیل ٹیم کی شکل میں کھیلا جاتا ہے جس میں ٹیم پانچ یا سات افراد پر مشتمل ہوتی ہے اس کھیل میں سات پتھر اور ایک گیند کی ضرورت ہوتی ہے پتھروں کو ایک دوسرے کے اوپر ترتیب سے رکھا جاتا ہے جس کے بعد ایک ٹیم گیند مار کر ان پتھروں کو پہلے توڑتی ہے۔
اس کے بعد ان کو ان پتھروں کو دوبارہ سے ترتیب سے رکھنا ہوتا ہے جب کہ دوسری ٹیم کو ان پتھروں کو ترتیب سے رکھنے سے روکنا ہوتا ہے۔
اس کے لیے وہ مخالف ٹیم کے کھلاڑیوں کو گیند مار کر آؤٹ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اس کھیل کو کھیلنے کے لیے جسمانی چستی کے ساتھ ساتھ ٹیم ورک کی بھی ضرورت ہوتی ہے مگر اب ٹیم ورک والے گیم بچے کم ہی کھیلتے ہوئے نظر آتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News