بچے ہو یا بڑے بہتر بصارت ان کی علمی اور سیکھنے کی صلاحیت میں اہم کردار ادا کرتی ہے اگر کسی وجہ سے بینائی کمزور ہونے لگے تو یہ کئی علامات کے صورت میں سامنے آتی ہیں، تاہم والدین بچوں میں ظاہر ہوے والی علامات کو سمجھ نہیں پاتے اور اس طرح بچے اپنی پڑھائی میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔
بچوں کو کب عینک کی ضرورت ہے؟ ایک ماہر امرض چشم نے بچوں میں کمزور بصارت کی چند نشانیاں بیان کی ہیں جن کے مطابق اب بچے کو عینک کی ضرورت ہے۔
بہت سے والدین یہ سمجھتے ہیں کہ چونکہ ان کے بچے میں بینائی کے مسئلے کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہورہی ہے تو ان کی آنکھوں کا ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم ماہرین کے مطابق بچوں کی چھوٹی عمر سے ہی آنکھوں کا باقاعدگی سے معائنہ کرانا بہت اہم ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق 6 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے 35 فیصد والدین اس حوالے سے فکر مند ہیں کہ ان کے چھوٹے بچے اپنی بینائی کے مسائل کو چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو ان کی تعلیم اور سماجی زندگی کو بہت متاثر کر سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس تحقیق میں 1000 افراد کا سروے کیا گیا۔
ایڈمنڈز جوکہ اس تحقیق کے مرکزی محقق ہیں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہماری 80 فیصد سے زیادہ سیکھنے، علمی اور سماجی صلاحیتوں کو بہتر بینائی کی ضرورت ہے اس طرح یہ آپ کے بچے کی مجموعی نشوونما کے لیے انتہائی اہم ہے۔
تاہم بروقت بصارت کا معائنہ کرانے سے بہت سے مسائل کو بگڑنے سے روکا جا سکتا ہے اور ان کا زیادہ مؤثر طریقے سے علاج کیا جا سکتا ہے۔
والدین کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے ان کے بچوں کو کب بصارت کے ٹیسٹ کی ضرورت ہے یہاں پر چند نشانیاں بتائی جارہی ہے جنہیں دیکھ آپ جان سکتے ہیں کہ بچے کی بینائی کمزور ہوگئی ہے۔
آنکھیں رگڑنا
آنکھوں کو رگڑنا کسی بھی عمر میں تھکی ہوئی آنکھوں کی علامت ہے۔ آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کا بچہ کسی چیز پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی آنکھوں کو رگڑتا ہے، تو یہ علامت آنکھوں میں تناؤ کی نشاندہی کر سکتی ہے، اور یہ تناؤ کمزور بصارت کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
پڑھنے میں شکل پیش آنا
اگر آپ کا بچہ اپنی کتاب میں پڑھتے ہوئے متوقع سطح یا سطر سے نیچے پڑھ رہا ہے تو یہ بینائی کے کئی مسائل کی علامت ہو سکتی ہے۔
جن بچوں کی بینائی کمزور ہوتی ہے تو وہ ایک ہی لائن کو دو بار دہرا سکتے ہیں، بار بار اپنی سطر کو کھو سکتے ہیں یا اپنی آنکھوں کی رہنمائی کے لیے انگلی کا استعمال کر سکتے ہیں۔ کتابوں یا آلات کو فاصلے پر رکھنا آنکھوں کی طویل مدتی صحت سے منسلک ہے اور یہ عمل اسے خراب ہونے سے روک سکتا ہے۔
آنکھ کا تناؤ
بعض اوقات بصارت سے جڑی علامات جیسے آنکھوں میں دباؤ، ایک آنکھ بند کرنا یا چیزوں کو بہت قریب یا بہت دور رکھنا بھی کمزور بصارت کی جانب اشارہ کرتا ہے۔
اگر کسی بچے کو اسکول میں بورڈ دیکھنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس طرح وہ دوسرے بچوں کی نسبت پڑھائی میں پیچھے رہ سکتا ہے، یہ تمام علامات بینائی کے مسائل کی نشاندہی کر سکتی ہیں۔
سر درد
بینائی کی کمزوری کی وجہ سے آپ کے بچے کے سر میں زیادہ درد ہو سکتا ہے، خاص طور پر پڑھتے وقت۔
جب آپ اشیاء یا اسکرین کو قریب سے دیکھتے ہیں تو آپ کی آنکھوں کے اندر اور ارد گرد کے پٹھے توجہ مرکوز کرنے کے لیے زیادہ محنت کرتے ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ، یہ پٹھے تھکاوٹ کا سامنا کر سکتے ہیں۔ اگر یہ کام لمبے عرصے تک کیا جائے تو سر درد کا باعث بن سکتا ہے۔
قریب سے ٹی وی دیکھنا
اگر آپ کا بچہ ٹی وی بہت قریب سے بیٹھ کر دیکھتا ہے تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ وہ کسی منظر کی تفصیلات جاننے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے اسی طرح اسکرین کو بہت قریب بیٹھ کر دیکھنے سے آنکھوں میں اضافی دباؤ پڑ سکتا ہے۔
سر جھکانا
اگر آپ کا بچہ کتاب پڑھنے کے لیے اپنا سر جھکاتا ہے، تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ وہ اپنی بینائی کے مسائل کو چھپا رہا ہے۔
کلاس میں سب سے آگے بیٹھنا
کلاس میں آگے کی سیٹ پر بیٹھنا اس بات کی علامت ہے کہ اسے دور سے بورڈ دکھائی نہیں دے رہا ہے اور وہ اسے دیکھنے کے لیے کوشش کر رہا ہے۔
ایک آنکھ بند کرنا
اگر چھوٹے بچے اکثر ہوم ورک کرتے وقت ایک آنکھ بند کرتے ہیں تو ہو سکتا ہے کہ وہ اس طرح بہتر انداز میں دیکھنے کی کوشش کر رہیں ہیں۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News