یہ بات درست ہے کہ صحت مند جسم کے لیے متوازن غذا نہایت ضروری ہے تاہم کسی مرض کی صورت کسی خاص معدنیات کی کمی اس مرض کی شدت میں اضافہ کردیتی ہے، ایسا ہی ایک منرل میگنیز ہے۔
محققین نے مینگنیز کی کمی اور سوزش والی آنتوں کی بیماری جسے Inflammatory Bowel Disease کہا جاتا ہے کے درمیان تعلق کو گہرائی سے جانچا ہے اور پایا کہ اس مائیکرونیوٹرینٹ کی کمی آنتوں کے زخم اور سوزش کو بڑھا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ Inflammatory Bowel Disease (IBD) معدے کی ایک دائمی حالت ہے جو زندگی بھر رہتی ہے، یہ نظام انہضام کے مختلف حصے، بشمول آنتوں میں سوجن جبکہ بعض حالات میں السر کا سبب بنتی ہیں۔
یہ تحقیق مینگنیز ٹرانسپورٹر SLC39A8 کے جینیاتی ویریئنٹ کے گرد گھومتی ہے، جو جسم میں مینگنیز کی سطح کو متاثر کرتا ہے۔ جن لوگوں میں SLC39A8 یا ZIP8 کا جینیاتی ویریئنٹ ہوتا ہے، وہ مینگنیز کی کمی کا سامنا کر سکتے ہیں، جبکہ اس تحقیق میں اس معدن کی کمی کو آنتوں کی سوزش والی بیماریوں جیسے کہ کرون اور کولائٹس سے جوڑا گیا ہے۔
مینگنیز جسم کے بہت سے افعال، جیسے کہ مدافعتی نظام، ہڈیوں کی تشکیل، اور کاربوہائیڈریٹ کے میٹابولزم میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ یہ معدن قدرتی طور پر جسم میں بھی موجود ہوتا ہے اس کے علاوہ یہ مختلف غذاؤں جیسے مکمل اناج، دالیں، چاول، گری دار میوے اور سبزیوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ تاہم، گوشت، مچھلی، مرغی، انڈے، دودھ کی مصنوعات میں یہ کم پایا جاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس کی کمی آنتوں کی بیماریوں میں اضافہ کرسکتی ہے، اس کے علاوہ مینگنیز کی کمی آنتوں کی حفاظتی رکاوٹ کو کمزور کرنے اور بیماری کا سبب بھی بن سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News