گھروں میں استعمال ہونے والی عام اشیاء جیسے نان اسٹک کک ویئر، چکنائی اور پانی سے بچنے والے کھانے کی پیکیجنگ، اور واٹر پروف لباس کسی حد آپ کی زندگی کو سہل بناتے ہیں تاہم ان کی تیاری میں استعمال ہونے کیمیکلز دوران حمل موٹاپے کا سبب بن سکتے ہیں۔
ان کیمیکلزکو پی ایف اے ایس کہا جاتا ہے، جو ان اشیائے خوردونوش کو پانی، داغ، اور چکنائی سے محفوظ رکھتا ہے یہ انتہائی نچلی سطح پر بھی زہریلے ہوتے ہیں،انہیں فور ایور کیمیکلز بھی کہا جاتا ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ تقریباً ناقابلِ فنا یعنی ختم نہیں ہوسکتے، بدقسمتی سے، PFAS سے بچنا تقریباً ناممکن ہے۔ وہ ہمارے گھروں، ہمارے دفاتر، ہماری سپرمارکیٹوں غرض کہ ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔
ایک نئی تحقیق کے مطابق حمل کے دوران ‘فور ایور کیمیکلز’ کا سامنا طویل مدت میں موٹاپے کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق پی ایف اے ایس ‘فور ایور کیمیکلز’ حاملہ خواتین میں طویل مدت تک وزن بڑھنے کا سبب بن سکتے ہیں، جس سے درمیانی عمر میں موٹاپے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جن خواتین کے خون میں ابتدائی حمل کے دوران پی ایف اے ایس کی مقدار زیادہ تھی، ان کا وزن 50 سال کی عمر میں ان خواتین سے زیادہ تھا جن کے خون میں پی ایف اے ایس کی مقدار کم تھی۔
تحقیق میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ ایسی تمام خواتین کے جسم میں 50 سال کی عمر میں زیادہ چربی تھی، جو بعد کی زندگی میں موٹاپا اور دل کے مسائل کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔
ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے مطابق، یہ کیمیکلز انسانی ہارمونز میں خلل کا سبب بنتے ہیں، خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت کو کم کرتے ہیں، بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتے ہیں، اس کے علاوہ یہ مدافعتی ردعمل میں کمی اور کچھ کینسر کے خطرات کو بڑھا سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے لیے، محققین نے تقریباً 550 حاملہ خواتین کو شامل کیا، جن کی عمریں 30 سال کے قریب تھیں۔ انہوں نے حمل کے دوران خواتین کے خون میں پی ایف اے ایس کی مقدار کا ان کے 50 سال کی عمر میں وزن اور دل کی صحت کے ساتھ موازنہ کیا۔
ای پی اے کے مطابق، اس تحقیق کے نتائج پہلے کی تحقیق کے ساتھ ہم آہنگ ہیں، جس نے پی ایف اے ایس کو کولیسٹرول کی بلند سطح اور موٹاپے سے جوڑا تھا۔
اس تحقیق کے نتائج کی روشنی میں محققین کا کہنا ہے کہ آپ اپنی پی ایف اے ایس کے اثرات کو محدود کرنے کی کوشش کریں تاکہ آپ کی صحت کے مسائل کا خطرہ کم ہو سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News