Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا تمام الٹرا پروسیسڈ فوڈز امراض قلب میں اضافہ کرتے ہیں؟

Now Reading:

کیا تمام الٹرا پروسیسڈ فوڈز امراض قلب میں اضافہ کرتے ہیں؟
کیا تمام الٹرا پروسیسڈ فوڈز امراض قلب میں اضافہ کرتے ہیں؟

کیا تمام الٹرا پروسیسڈ فوڈز امراض قلب میں اضافہ کرتے ہیں؟

الٹرا پروسیسڈ فوڈزکو ایک عرصے سے صحت کے لیے مضر سمجھا جاتا ہے، تاہم ہارورڈ یونیورسٹی کے محققین نے دو الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی نشاندہی کی ہے جو دل کے دورے کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں جبکہ 8 ایسے پروسیسڈ فوڈز بھی ہیں جو حیران کن طور پر اس خطرے کو نہیں بڑھاتے۔

اس مقصد کے لیے ہارورڈ کے محققین نے نرسز اور صحت کے ماہرین سے جمع کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ کیا، اور مختلف الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے استعمال کے دوران دل کی بیماری، دل کے دورے اور فالج کے خطرے کا جائزہ لیا، جبکہ مطالعے میں شامل افراد کے کھانے کی عادات کو فوڈ فریکوئنسی سوالناموں کے ذریعے جانچا گیا۔

محققین نے دریافت کیا کہ شکر والے مشروبات اور پروسیسڈ گوشت وہ دو فوڈز ہیں جو دل کے دورے اور فالج کے خطرے میں اضافہ کرتے ہیں۔

 اگرچہ الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو عموماً نقصان دہ سمجھا جاتا ہے، تاہم ہرالٹرا پروسیسڈ فوڈ ایک جیسے نہیں ہوتے۔ حقیقت میں، دہی، سالم اناج کی روٹی اور نمکین اسنیکس جیسے کچھ فوڈز دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔

Advertisement

الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی پہچان یہ ہے کہ ان میں وہ اجزاء شامل ہوتے ہیں جو عام طور پر آپ کے کچن میں نہیں پائے جاتے، جیسے کہ مختلف رنگ، مٹھاس اور محفوظ کرنے والے اجزاء، اس کے علاوہ ان فوڈز میں چربی، نمک اور شکر کی مقدار غیر معمولی طور پر زیادہ ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ سپرمارکیٹ میں ملنے والے ناشتے کے سریلز اور پیک شدہ روٹیاں جسے بڑے پیمانے پر تیار کیا جاتا ہے انہیں بھی الٹرا پروسیسڈ فوڈز کے زمرے میں شامل کیا جاتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ ان میں صرف آٹا، نمک، خمیر اور پانی نہیں ہوتا بلکہ اکثر اضافی اجزاء جیسے کہ ایملسیفائرز، مصنوعی ذائقے اور میٹھے اجزاء شامل ہوتے ہیں۔

تاہم اس ہفتے دی لانسیٹ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق بہت سے الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں مختلف غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو دل کی بیماریوں کے خلاف مفید ثابت ہوتے ہیں

ماہرین کے مطابق مختلف الٹرا پروسیسڈ فوڈز کو دس گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ روٹی اور سریلز، ساسز، اسپریڈز، اور مصالحے، پیکڈ میٹھے اسنیکس اور ڈیزرٹس، پیکڈ نمکین اسنیک، شکر والے مشروبات، پروسیسڈ سرخ گوشت، مرغی اور مچھلی، تیار کھانے، دہی اور ڈیری سے بنے ڈیزرٹس، مصنوعی مٹھاس والے مشروبات۔

نتائج کے مطابق شکرملے مشروبات، مصنوعی مٹھاس والے مشروبات، پروسیسڈ گوشت اور امراض قلب کے خطرے کے درمیان ایک تعلق پایا گیا۔

مطالعے کے مصنفین کا کہنا ہے کہ پروسیسڈ گوشت اور سافٹ ڈرنکس کے استعمال سے بچنا چاہئے  کیونکہ یہ امراض قلب، دل کے دورے اور فالج کے ساتھ منسلک ہیں جبکہ باقی پروسیسڈ فوڈز اتنے مضر صحت نہیں ہیں۔

Advertisement

تاہم وہ اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ ان میں سے کچھ الٹرا پروسیسڈ فوڈز میں پائے جانے والے وٹامنز، منرلز اور فائبردل کے لیے مفید ہوسکتے ہیں، ان میں سالم اناج کی روٹیوں کے ساتھ ساتھ دہی بھی شامل ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ذہنی صحت کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
رات بے وقت بھوک کی اصل وجہ بھی جان لیں
ایک منٹ میں کتنے قدم، چلنے کی رفتار سے جانئے کہ آپ کتنے صحت مند ہیں؟
ناشتے میں کھجور کھانے کے ان 10 فوائد سے واقف ہیں؟
وزن کم کرنے کے خواشمند خواتین و مردحضرات ناشتے میں الگ الگ غذائیں استعمال کریں
بلڈ پریشر نوٹ کرتے وقت یہ غلطی ہرگز نہ کریں، ورنہ ریڈنگ غلط آسکتی ہے
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر