Advertisement
Advertisement
Advertisement

یہ سادہ سا ٹیسٹ آپ کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے

Now Reading:

یہ سادہ سا ٹیسٹ آپ کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے
یہ سادہ سا ٹیسٹ آپ کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے

یہ سادہ سا ٹیسٹ آپ کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگا سکتا ہے

ماہرین گزشتہ کئی دہائیوں سے کسی بھی شخص کی درست حیاتیاتی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے مختلف تحقیقات کررہے ہیں، تاہم ایک سادہ سا ٹیسٹ اس ضمن میں کا فی مدد گار ثابت ہوا ہے۔

یہ ٹیسٹ  خاص کر عمر رسیدہ افراد کے لیے ہے تاکہ یہ پتا لگا یا جاسکے وہ عمررسیدگی کے اثرات سے کتنے متاثر ہورہے ہیں۔

یہ ٹیسٹ تمام ہی عمر رسیدہ افراد گھر میں آسانی سے کر سکتے ہیں جس کے لیے وہ صرف اپنی ایک ٹانگ پر کھڑے ہو کر دیکھیں کہ وہ کتنی دیر تک کھڑے رہ سکتے ہیں۔

ایک نئی تحقیق کے مطابق، ایسے 50 سال سے زائد عمر کے افراد جو ایک ٹانگ پر 30 سیکنڈ تک کھڑے رہ سکتے ہیں، تو ایسی صورت میں وہ بڑھاپے کے اثرات سے کم متاثر ہورہے ہیں۔

Advertisement

ایک عمر رسیدہ شخص کتنا صحت مند ہے تو ایسی صورت میں یہ ٹیسٹ ماضی میں کیے جانے والے دیگر  ہاتھ کی طاقت، گھٹنے کی طاقت، اور چلنے کے انداز کے ٹیسٹ سے بہتر ثابت ہوا ہے۔

اس تحقیق کے سینئر محقق کیٹن کافمین، جو میو کلینک کے موشن اینالیسس لیبارٹری کے ڈائریکٹر ہیں، کا کہنا ہے توازن ایک اہم پیمانہ کیونکہ اس کے لیے پٹھوں کی طاقت کے علاوہ بینائی، وستیبیولر سسٹم اور سومیٹوسنسیری سسٹمز کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

محقق کے مطابق اگر کسی شخص کا توازن  صحیح نہیں ہے تو یہ توجہ طلب ہے، کیونکہ اگر کسی کا توازن خراب ہے تو اس طرح اس گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے چاہے آپ حرکت کر رہے ہوں یا  صرف کھڑے ہوں۔ گرنا عمر رسیدہ افراد کی صحت کے حوالے سے ایک سنگین خطرہ ہے ایسی صورت میں کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے لیے، محققین نے 50 سال سے زائد عمر کے 40 صحت مند، خودمختار افراد کو حرکت کے ٹیسٹوں کی ایک سیریز میں شامل کیا، اس میں نصف شرکاء 65 سال سے کم  جبکہ باقی نصف 65 سال یا اس سے زائد عمر کے تھے۔

توازن ٹیسٹ میں شرکاء کو ایک ٹانگ پر 30 سیکنڈ تک کھڑا ہونا تھا، اس دوران انہیں انکھیں کھول کر رکھنا تھی اور وہ اپنی دوسری ٹانگ کو ہاتھ سے پکڑ بھی سکتے تھے۔

Advertisement

تاہم دیگر محققین نے اس ضمن میں ایک چارت پیش کیا ہے جس کے مطابق اگر کوئی شخص مذکورہ عمر سے تعلق رکھتا ہے تو اسے ایک ٹانگ پر اتنی دیر تک کھڑے رہنا بہتر صحت کی علامت ہے۔

اگر آپ 40 سال سے کم ہیں، تو آپ کو ایک ٹانگ پر 43 سیکنڈ تک مسلسل کھڑا ہونا چاہیے۔

اگر آپ 40 کی دہائی میں ہیں، تو 40 سیکنڈ کا ہدف رکھیں۔

اگر آپ 50 کی دہائی میں ہیں، تو 37 سیکنڈ کی کوشش کریں۔

اگر آپ 60 کی دہائی میں ہیں، تو 18 سے 19 سیکنڈ کا ہدف رکھیں۔

Advertisement

اگر آپ 70 کی دہائی میں ہیں، تو یہ 10 سے 15 سیکنڈ ہے۔

اگر آپ 80 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہیں، تو 5 سیکنڈ سے تھوڑا زیادہ کا ہدف رکھیں۔

محقق کا کہنا ہے کہ ایک ٹانگ پر کھڑے ہونا عمر کے ساتھ زوال کی سب سے درست تصویر پیش کرتا ہے۔

کافمین نے کہا کہ لوگ ایک ٹانگ پر کھڑے ہونے کی مشق کرکے اپنے توازن کو بہتر بنا سکتے ہیں کیونکہ  اس کے لیے کسی قسم کے آلات یا جم جانے کی ضرورت نہیں ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق
مضر صحت ان چمچوں کو کھانے پکانے کے لیے ہرگز استعمال نہ کریں
چلنا یا دوڑنا؛ صحت کے لیے کون سا عمل زیادہ بہتر ہے؟
پروٹین سے بھرپور ان سبزیوں کو غذا میں ضرور شامل رکھیں
لنڈا کے کپڑے متعدی امراض کا سبب بننے لگے
یاد دہانی کا عمل بزرگ افراد کی بہتر یاداشت میں مددگار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر