آپ اپنے بچے کے ساتھ کس طرح کھیلتے ہیں، یہ عمل مستقبل میں ان کے سماجی تعلق قائم کرنے اور انہیں آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق والدین اور ان کے بچوں کے درمیان کھیلنے کا طریقہ یا انداز اس بات کا خاکہ پیش کرتا ہے کہ بچے دوسرے بچوں کے ساتھ کس طرح سے پیش آتے ہیں۔
چھوٹے بچوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ نئی سماجی صورتحال کا سامنا کرنا سیکھیں اور تحقیق سے یہ بات سامنے آئی کہ والدین کا بچوں کی دیکھ بھال کا انداز اس میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے اور بچوں کو ایک “اسکرپٹ” فراہم کرتا ہیں جس کی بنیاد پر وہ دوسروں سے تعلق قائم کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں یہ بھی دیکھا گیا کہ ماؤں اور ان کے بچوں کے درمیان کھیلنے کے دوران کس طرح کا تعلق ہوتا ہے، اور یہ پیش گوئی کی کہ بچے بعد میں دوسرے بچوں کے ساتھ کیسے پیش آئیں گے۔
اس تحقیق کی مرکزی مصنفہ اور یونیورسٹی آف جارجیا کی پروفیسر نینتری روینڈرن کہتی ہیں کہ، “یہ صرف ماں یا بچے کے عمل کا معاملہ نہیں، بلکہ یہ دونوں کے درمیان ہونے والی بات چیت ہے جو بچوں کے سماجی تعلقات کو بہتر بناتی ہے۔”
تحقیق کے دوران ماہرین نے 120 سے زائد ماؤں اور ان کے چھوٹے بچوں کا مشاہدہ کیا کہ وہ کس طرح کھیلتے ہیں۔ ان بچوں کو اسکول کے دوران بھی دیکھا گیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھیلتے وقت کیسے برتاؤ کرتے ہیں۔
چھ ماہ کے بعد، ان بچوں کو ایسے ہم عمر بچوں کے ساتھ رکھا گیا جن سے وہ پہلے کبھی نہیں ملے تھے، اور یہ دیکھا گیا کہ وہ کیسے ایک دوسرے سے پیش آتے ہیں۔ جب بچے 4.5 سال کے ہوئے، تو انہیں ایک قریبی دوست کے ساتھ کھیلنے کے لیے بلایا گیا۔
ماہرین نے اس تحقیق میں دو اہم رویوں پر اپنی توجہ مرکوز کی، ایک “رسپانسیو” یعنی بچوں کا اپنے کھیل کے ساتھی کی تجاویز کو قبول کرنا، اور دوسرا “ایسرٹیو” یعنی اپنی رائے کا اظہار اور کھیل کے نئے خیالات دینا۔
تحقیق سے یہ نتیجہ نکلا کہ وہ بچے جن کی مائیں ان کے رویے کے حوالے سے حساس تھیں اور بچے بھی مثبت ردعمل دیتے تھے، وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی رسپانسیو ہوتے تھے۔ اسی طرح، وہ بچے جن کی مائیں حساس اور بچے ایسرٹیو ہوتے تھے، وہ دوسرے نئے بچوں کے ساتھ بھی ایسرٹیو رویہ اپناتے تھے۔
کسی نئے شخص سے ملنا بچوں کے لیے اکثر مشکل ہو سکتا ہے، انہیں اپنی بات پیش کرنے اور احترام سے بات کرنے کی خود اعتمادی چاہیے۔ مگر جب وہ دوستوں کے ساتھ ہوں تو انہیں معلوم ہوتا ہے کہ کیسے ردعمل دینا ہے، اور یہ آسان محسوس ہوتا ہے۔
محقق کا کہنا ہے کہ والدین یہ نہیں چاہتے کہ ان کا بچہ مکمل طور پر دوسروں کی ہاں میں ہاں ملانے والا ہو، اور نہ وہ حکم چلانے والا ہو۔ ایک توازن ہونا چاہیے جو بچوں کو بہتر سماجی قابلیت سکھا سکے۔
بچوں کی نگہداشت کرنے والے افراد یا والدین بچوں کی سماجی مہارتوں کے فروغ میں بڑا کردار ادا کرتے ہیں، نہ صرف اس لیے کہ وہ ان کے لیے اولین رول ماڈل ہوتے ہیں بلکہ ان کے ساتھ کھیل کر بچوں کو نئے سماجی حالات کا تجربہ ملتا ہے۔
اکثراوقات والدین بچوں پر حاوی ہوتے ہیں، لیکن جب وہ کھیلتے ہیں تو وہی قواعد ٹوٹ جاتے ہیں، اور بچے اپنے والدین کو بتا سکتے ہیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں اور کیسے کھیلنا چاہتے ہیں۔
والدین کا اپنے بچوں کو سکھانا ضروری ہے، لیکن بعض اوقات ان کی قیادت کو بھی قبول کرنا اہم ہوتا ہے، اور اس سے ان کے رویوں میں توازن پیدا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News