Advertisement
Advertisement
Advertisement

کینسر سے تحفظ میں مددگار یہ 4 طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس غذا میں ضرور شامل رکھیں

Now Reading:

کینسر سے تحفظ میں مددگار یہ 4 طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس غذا میں ضرور شامل رکھیں
کینسر سے تحفظ میں مددگار یہ 5 طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس غذا میں ضرور شامل رکھیں

کینسر سے تحفظ میں مددگار یہ 5 طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس غذا میں ضرور شامل رکھیں

دنیا بھر میں ہر پانچ میں سے ایک شخص زندگی میں کبھی نہ کبھی کینسر کا سامنا کرتا ہے، اس مرض کے عوامل جیسے عمر اور خاندانی تاریخ کو نہیں بدلا جاسکتا تاہم ایک صحت مند غذا کے ذریعے اس مرض کے  خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

یہ بات تو سب ہی جانتے ہیں کہ جسم میں فری ریڈیکلز جو کہ مختلف کیمیائی مادوں سے بنے ہوتے ہیں خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور یہی مادے کینسر کے جنم لینے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

 اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو ان فری ریڈیکلزکے نقصان دہ اثرات سے بچاتے ہیں، خلیات کے کام کو بہتر بناتے ہیں اور آکسیڈیٹیو تناؤ کو کم کرتے ہیں۔

ماہرین کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ اینٹی آکسیڈنٹس  کو غذا سے حاصل کیا جائے یہاں پر بہترین اینٹی آکسیڈینٹس جیسے لائیکوپین، ریسیوراٹرول، لیوٹین، زیا زینتھین اور وٹامن اے کا ذکر کیا جارہا ہے اور انہیں کن غذاؤں سے حاصل کیا جاسکتا ہے بتایا جارہا ہے۔

لائیکوپین

Advertisement

لائیکوپین ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو عموماً ٹماٹر میں پایا جاتا ہے۔ یہ خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے اور جسم کو متعدد فوائد فراہم کرتا ہے، کینسر کے حوالے سے، لائیکوپین ممکنہ طور پر رسولی کی افزائش اور بیماری کے پھیلاؤ کو روک سکتا ہے۔

لائیکوپین کیروٹینائڈز کے خاندان کا حصہ ہے، جو کدو، ٹماٹر، گاجر اور شملہ مرچ میں پائے جانے والے پگمنٹ ہیں۔ کیروٹینائڈز پودوں کو آکسیڈیٹیو تناؤ سے بچاتے ہیں اور ان کو چمکدار رنگت بھی فراہم کرتے ہیں۔

کیروٹینائڈز سے بھرپور غذا کو چھلکے سمیت کھانا چاہیے کیونکہ زیادہ مقدار اسی میں پائی جاتی ہے۔ یہ رنگین اینٹی آکسیڈنٹس آنکھوں کی صحت کو بھی بہتر بناتے ہیں اور بڑی آنت، پھیپھڑوں، چھاتی اور پروسٹیٹ کینسر کے خلاف محافظ سمجھے جاتے ہیں۔

ریسیوراٹرول

Advertisement

ریسیوراٹرول ایک قدرتی پولیفینول ہے جو گہرے رنگ کے بیری، انگور، مونگ پھلی اور پستے میں پایا جاتا ہے۔ اسے کینسر، دل کی بیماری اور فالج سے بچانے والا سمجھا جاتا ہے۔

لیوٹین اور زیا زینتھین

کیروٹینائڈز لیوٹین اور زیا زینتھین، جو انڈے کی زردی میں پائے جاتے ہیں، موتیا اور میکیولر انحطاط کے خطرے کو کم کرنے کے لیے جانے جاتے ہیں۔ یہ بیماریاں 55 سال سے زائد عمر کے افراد کو زیادہ متاثر کرتے ہیں۔

کینسر کی روک تھام کے حوالے سے، 2019 کی ایک تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ جن افراد نے لیوٹین اور زیا زینتھین کی زیادہ مقدار لی، ان میں کولوریکٹل کینسر کا خطرہ سب سے کم تھا۔

وٹامن اے

Advertisement

وٹامن اے ایک ضروری مائیکرونیوٹرینٹ ہے جو جلد اور آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور خلیات کو نقصان سے بچاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق وٹامن اے چھاتی کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار ہو سکتا ہے۔

مزید تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وٹامن اے کا ایک مرکب ریڈی ایشن تھراپی کی رسولی کو ختم کرنے کی صلاحیت کو بڑھا سکتا ہے، وٹامن اے مچھلی، بیف لیور، ڈیری مصنوعات اور انڈوں میں بخچرت پایا جاتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
نیند کی بے قاعدگی ہارٹ اٹیک، فالج کا خطرہ بڑھ سکتی ہے، تحقیق
مضر صحت ان چمچوں کو کھانے پکانے کے لیے ہرگز استعمال نہ کریں
چلنا یا دوڑنا؛ صحت کے لیے کون سا عمل زیادہ بہتر ہے؟
پروٹین سے بھرپور ان سبزیوں کو غذا میں ضرور شامل رکھیں
لنڈا کے کپڑے متعدی امراض کا سبب بننے لگے
یاد دہانی کا عمل بزرگ افراد کی بہتر یاداشت میں مددگار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر