ڈیمنشیا ایک ایسا مرض ہے جس میں انسان کی ذہنی استعداد میں کمی ہونے لگتی ہے جو بتدریج بڑھتی جاتی ہے اس کی ابتدا یادداشت کی ہلکی کمی سے ہوتی ہے جبکہ یہ آگے بڑھ کرالزائمر میں تبدیل ہوجاتی ہے جس میں مریض گفتگو کو جاری رکھنے اور ماحول کا جواب دینے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے۔ یہ بیماری دماغ کے ان حصوں کو متاثر کرتی ہے جو سوچ، یادداشت اور زبان کو کنٹرول کرتے ہیں۔
دنیا بھرمیں ڈیمنشیا کی بڑھتی ہوئی شرح ماہرین کے لیے ایک چیلنج بن کر سامنے آرہی ہے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے معتبر ذرائع کے مطابق، دنیا بھر میں 55 ملین سے زیادہ لوگ ڈیمنشیا میں مبتلا ہیں، تاہم کچھ غذائیں اس مرض کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔
حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق بیریاں، چائے اور ڈارک چاکلیٹ فلیوانوئڈز سے بھرپور ہوتی ہیں یہ اینٹی آکسڈینٹ آپ کے دماغ کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوسکتے ہیں اور مختلف دماغی بیماریوں، خاص طور پر ڈیمینشیا، کے خطرے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔
یہ نئی تحقیق، جو ملکہ یونیورسٹی بیلفاسٹ اور ایڈتھ کوان یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی جانب سے کی گئی ہے، بتاتی ہے کہ عمر کے ساتھ صحت مند رہنے کے لیے فلیوانوئڈز کی مقدار پر توجہ دینا ضروری ہے۔ اس تحقیق کا خاص مقصد ڈیمینشیا تھا۔
تحقیق کے سربراہ، اے ڈن کاسیڈی، جو ملکہ یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں، نے کہا کہ ڈیمینشیا کی عالمی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے 40 سے 70 سال کی عمر کے 120,000 سے زیادہ افراد کے غذائی ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔ نتائج سے پتہ چلا کہ جو لوگ روزانہ چھ اضافی پورشن فلیوانوئڈز سے بھرپور غذائیں لیتے ہیں، خاص طور پر بیریاں، چائے اور ڈارک چاکلیٹ، ان میں ڈیمینشیا کا خطرہ 28 فیصد کم ہوجاتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ فلیوانوئڈز کی مقدار بڑھانے سے سب سے زیادہ فائدہ ایسے افراد کو ہوگا، جن میں ڈیمنشیا کا جینیاتی خطرہ موجود ہوتا ہے اور جن میں بلڈ پریشر یا افسردگی زیادہ ہوتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ روزانہ کی خوراک میں فلیوانوئڈز سے بھرپور غذاؤں کو شامل کرنا ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کر سکتا ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جو زیادہ خطرے میں ہیں۔
فلیوانوئڈز صرف ان غذاؤں میں نہیں بلکہ ہری سبزیوں، سویا بین، نارنگی اور دیگر پودوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News