ریئلٹی ٹیلی ویژن حقیقت سے گریز کے تمام عناصر کے ساتھ از خود صحیح لیکن بظاہر غلط یا متنازعہ بنا ہوا ہے اور اسی میں اس کی تاکید کی گئی ہے۔ ان شوز میں بے عقل میلو ڈرامے سے آگے کسی چیز کا سامنا کرنا مشکل ہے۔ اس کے باوجود، بھارتی رئیلٹی ٹی وی شوکی مقبولیت اس بات کا ثبوت ہے کہ ’دی سمپل‘ اور’ کیپنگ اپ ود دی کارڈیشینز‘کی تقلید اس طرح کے شو کو زیادہ منافع بخش بناتی ہیں۔
بھارت کی ’فیبیولس لائف آف بالی وڈ وائیوز‘ میں ایک مضحکہ خیز ریئلٹی شو کے تمام اہم پہلو شامل ہیں۔ اس کے پہلے سیزن کو 2020ء میں عالمی وبا کے دوران ریلیز کیا گیا تھا، اس وقت یہ ان ناظرین کے لیے راحت کا ایک ذریعہ بن کر آیا جو متعدد لاک ڈاؤنز کی وجہ سے انحطاط کا شکار تھے۔ تاہم سیریز میں جوش و خروش، طنز و مزاح اور توجہ کی کمی محسوس کی گئی۔ بالی ووڈ کی نامور بیویاں مہیپ کپور، نیلم کوٹھاری، بھاونا پانڈے اور سیما ساجدہ کو اس سیریز میں بے وقوفانہ زندگی گزانے کی وجہ سے رد عمل کے طور پر انہیں سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شو کا ٹریلر جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے میمز کے انبار لگادیئے اور اس کا موازنہ امریکی ریئلٹی شو سے کرنے لگے۔
فیبیولس لائف کا دوسرا سیزن اپنے پہلے سیزن سے زیادہ مختلف نہیں ہے۔ درحقیقت پہلے سیزن میں جو پریشانی دکھائی گئی تھی وہ اس سیزن میں موجود نہیں ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ چاروں خواتین اب ناظرین کی نظروں میں جانی پہچانی ہستیاں بن چکی ہیں۔ پچھلے سیزن میں مرکزی کاسٹ میں نیلم کے علاوہ ہر کوئی دھندلا پن کے سائے سے ابھرا تھا۔ پہلے ان کے بارے میں لوگوں کو معلومات کم تھی لیکن اب لگتا ہے کہ چاروں خواتین اپنے آپ کو منوانے میں کامیاب ہو گئی ہیں، ممکنہ طور پر یہ اس لیے ہے کہ ان کے مزاج اور کمزوریاں اب سامعین کو معلوم ہوگئی ہیں۔ یہ اپنے کیرئیر میں چھوٹے چھوٹے کاموں کے بارے میں اتنی فکرمند نہیں ہوتی، کیوںکہ وہ اب آرام اور پرسکون طریقے سے ہر قسم کے کردار میں آسانی سے اپنے آپ کو تبدیل کر لیتی ہیں۔
سیزن کا آغاز چاروں خواتین سے ہوتا ہے جو اپنی زندگی میں معنی تلاش کر رہی ہیں جس کے لیے وہ اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کرتی ہیں۔ نیلم اب بھی فلموں میں ایک مناسب انداز میں واپسی کے لیے سرگرم ہے، مہیپ زندگی کی ترجیحات میں ایک بنیادی تبدیلی سے گزر رہی ہے، لیکن انہوں نے اس دوران ہمت اور شرارتی پہلو کو نہیں چھوڑا ہے۔ سیما ایک طلاق یافتہ خاتون کے طور پر اپنی حیثیت کے مطابق کام کررہی ہیں اور اپنی نئی توانائی کو نئے منصوبوں میں شامل کرنے کے عمل میں ہے۔ بھاونا جو مبینہ طور پر تمام بیویوں میں سب سے زیادہ محکوم ہے، چاروں کردار دوسرے سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی منتوں اور خواہشوں کی تجدید کے لیے ایک عجیب و غریب منصوبے پر عمل در آمد کرتی ہیں۔ ایک ایسا اقدام جو انہیں صدمے، بے اعتمادی اور منصفانہ تبصروں کی طرف راغب کرتا ہے۔
بھاونا کی اپنے اداکار شوہر چنکی پانڈے کے ساتھ دوبارہ شادی اس سیزن کا مرکز بنی ہوئی ہے اور دیگر تمام واقعات اسی کے گرد گھومتے ہیں۔ بھاونا کی ہونے والی شادی کے حوالے سے چھٹیاں، لڑائی جھگڑے اور گپ شپ ایک ہی شخص کے گرد گھومتی ہے ۔ بعض اوقات، ناظرین خود کو بھاونا کے اپنی منتوں کی تجدید کے فیصلے کے آن اسکرین شکوک و شبہات سے اتفاق کرتے ہوئے بھی پا سکتے ہیں۔ بہر حال تجدید یا ’تاسف ‘سیزن میں انتہائی ضروری کلائمکس اس شو میں ایک اہم موڑ ثابت ہوتا ہے۔ فیبیولس لائف کا دوسرا سیزن اسی بے مقصد بات کے گرد گھومتا ہے جس نے پہلے سیزن کو پیچھے چھوڑنا اتنا مشکل بنا دیا ہے۔
ایسا لگتا ہے کہ لاک ڈاؤن نے ان چار ’بالی ووڈ بیویوں‘ کی زندگیوں کو تبدیل کر دیا ہے، اگرچہ بنیاد پرست لحاظ سے نہیں تاہم نظریاتی تبدیلی واضح ہے. اگرچہ پہلا سیزن کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے متاثر کن رہا تھا، لیکن شاید اب یہ دوسرا سیزن اتنی توجہ حاصل نہ کر پائے۔ چار خواتین ایک نئے جوش اور خود کو چیلنج کرنے کی خواہش کے ساتھ اپنی حرکات کو دوبارہ شروع کرتی ہیں۔
اس سیزن میں، ناظرین کو اداکار شاہ رخ خان کی اہلیہ گوری خان کو مزید دیکھنے کا موقع ملے گا۔ ایک اور بالی ووڈ بیوی جس نے اپنے شوہر کے سائے میں رہنے کے بجائے اپنی ہی راہوں کو روشن کیا ہے، گوری ان ’ وائیوز ‘ کے لیے ایک کارآمد کاؤنٹر پوائنٹ کے طور پر کام کرتی ہیں۔ گفتگو کے دوران گوری نے انکشاف کیا کہ ان کے لیے اس سیریز میں اپنے لیے جگہ بنانا کیوں ضروری تھا۔ ان ’بیویوں‘ میں سے ایک ممبئی میں ریسٹورنٹ کی ایک سیریز قائم کرنے میں اپنی ناکامیوں کے بارے میں بتاتی ہے۔ جس پر پوری سیریز میں زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ اس گفتگو کے بعد، سمجھدار ناظرین یہ پوچھ سکتے ہیں کہ تخلیق کاروں نے بالی ووڈ کی ’ وائیوز ‘ کے کیریئر کی رفتار پر سنجیدگی سے توجہ کیوں نہیں مبذول کرائی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ ان کی پیشہ ورانہ زندگی میں روزمرہ کی جدوجہد کے مقابلے بوٹوکس کے ساتھ ان کے افئیر کے معاملات پر زیادہ زور دیا گیا ہے۔ درحقیقت، مہیپ کی اپنے دوستوں کو منافع بخش حمایت کی تلاش کرنے کی بلا تعطل کوششوں کو دوسری ’بیویوں‘ نے مسترد کر دیا اور سیما کی اپنے لباس کے برانڈ میں جدت لانے کی کوششوں کو ’’نئے امیدوار‘‘ کہہ کر مسترد کر دیا گیا۔
ریئلٹی ٹیلی ویژن ایک مخصوص فارمولے پر کام کرتا ہے جس کے تحت تنازعات بامعنی مواد پر فوقیت رکھتے ہیں۔ چاہے جیسا بھی ہو، ’ وائیوز ‘ کو درپیش چیلنجوں کی عکاسی کرنے کے لیے انہیں زیادہ حقیقت پسندانہ انداز میں دیکھنا خوش آئند ہوگا۔ شک کرنے والے یہ بحث کر سکتے ہیں کہ ان خواتین کی زندگی اتنی سطحی نہیں ہوگی، چاہے ہم کتنی گہرائی سے ہی دیکھنے کی کوشش کیوں نہ کریں۔ ایسے سخت تبصروں کو اس بات کی علامت نہیں سمجھا جانا چاہیے کہ ایک مناسب توازن حاصل کرنے کے لیے تخلیق کار کو دکھاوے سے آگے بڑھنے اور ’وائیوز‘ کو جذباتی مرکز بنانے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
فیبیولس لائف کا دوسرا سیزن اس توازن کو صحیح کرنے کی ایک بھرپور کوشش کرتا ہے، لیکن یہ شعوری کوشش سے زیادہ حادثاتی کوشش لگتی ہے۔ جس میں ایک ’’بے راہ روی‘‘ کو اجاگر کرنے کا فیصلہ اور ایک ماورائے ازدواجی تعلق کے لئے ایک خوش فہمی جسے مہیپ نے کئی سال پہلے نظر انداز کرنے کا فیصلہ کیا تھا جو اس کی شخصیت کی ایک نامعلوم جہت کو پیش کرنے کا ایک مناسب طریقہ تھا۔ کیوںکہ یہ انکشاف صرف افواہوں کے گرد گھومتے ہوئے نظر آیا تھا۔
فیبیولس لائف کا موجودہ سیزن صرف بے تکا اور شور غل سے بھرپور ہی نہیں ہے ، بلکہ اس میں کچھ اہم مسائل کو اجاگر کر کے ان کے بارے میں تشویش بھی پیدا کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر، پری مینوپاز، برن آؤٹ، ایمپٹی نیسٹ سنڈروم اور والدین اور بچوں کے درمیان دیرپا مضبوط تعلقات کو برقرار رکھنے کے بڑھتے ہوئے دباؤ کو نرمی سے پیش کیا گیا ہے۔ لیکن ان اہم مسائل پر سنجیدہ بحث کے آغاز کی کوششیں اس میں دکھائے جانے والے بے ہودہ میلو ڈرامے سے کسی قدر دھندلا گئی ہیں۔
فیبیولس لائف کے سیزن ٹو میں جو چیز رونق بخشتی ہے وہ چار ‘بیویوں’ کے درمیان کی دوستی اور رفاقت ہے۔ اگرچہ ان کی دوستی جھگڑوں سے بوجھل ہے، لیکن یہ خلوص اور چنچل پن کے ذریعے چلتی ہے۔ سیریز کے بعد کے سیزن میں بالی ووڈ کی چار بیویوں کے درمیان دیرینہ صحبت کو مزید مختلف اورمعنی خیز انداز میں پیش کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News