چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ کا تاثر انتہائی خطرناک سمجھ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کا نئےعدالتی سال کی تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ سوسائٹی کا ایک طبقہ جوڈیشل ایکٹوازم میں عدم دلچسپی پر ناخوش ہے اور وہی طبقہ چند ماہ پہلے جوڈیشل ایکٹوازم پر تنقید کرتا تھا تاہم سپریم جوڈیشل کونسل میں چار شکایات درج ہوئیں جن میں سے ایک صدارتی ریفرنس بھی تھا ۔
انکا کہنا تھا کہ کہ میں نے تقاضا کیا تھا کہ انتظامیہ اور قانون سازعدالتی نظام کی تنظیم نو کے لیے نیا تین تہی نظام متعارف کروائیں لیکن حکومت اور پارلیمنٹ نے عدالتی نظام کی تنظیم نو کی میری تجویز پر غور نہیں کیا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ تقریر میں کہہ چکا ہوں کہ سوموٹو کا اختیار قومی اہمیت کے معاملے پر استعمال کیا جائے گا اور جب ضروری ہوا یہ عدالت سوموٹو نوٹس لے گی، آئندہ فل کورٹ میٹنگ تک از خود نوٹس کے استعمال سے متعلق مسودہ تیار کر لیا جائے گا، ہم آئین اور قانون کے مطابق اپنا کردارادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ سوموٹوسےعدالتی گریززیادہ محفوظ اور کم نقصان دہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News