غداری کیس کا فیصلہ محفوظ، پرویز مشرف کی ہائیکورٹ میں درخواست
سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر پرویز مشرف نے خصوصی عدالت کی جانب سے غداری کیس میں فیصلہ محفوظ کرنے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی ہے۔
درخواست میں وفاقی حکومت، وزارت قانون و انصاف، ایف آئی اے اور خصوصی عدالت کے رجسٹرار کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ خصوصی عدالت نے 19نومبر کو موقف سنے بغیر غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا ہے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ بیماری کی وجہ سے بیرون ملک زیر علاج ہوں، جس کی وجہ سے خصوصی عدالت میں اپنا موقف پیش نہیں کرسکا۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ خصوصی عدالت کا فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم معطل کیا جائے اور عدالت غداری کیس کی سماعت تندرست ہونے تک ملتوی کرنے کا حکم دے۔
درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ عدالت صحت کے تعین کے لئے غیر جانبدار میڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دےاور سپریم کورٹ کے فیصلوں کے مطابق کیس کو دوبارہ سماعت کے لیےشروع کی جائے۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کی 19 تاریخ کو اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سا بق صدرپرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس وقار سیٹھ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔
ذرائع کے مطابق دورانِ سماعت استغاثہ اور حکومت کی جانب سے عدالت میں کوئی بھی پیش نہیں ہوا نہ ہی پرویز مشرف کے وکیل پیش ہوئے۔
جسٹس وقار سیٹھ نے دورانِ سماعت استفسار کیا کہ نیا پراسیکیوٹر کیوں نہیں لگایا گیا، جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکیل کو 3 موقع دیے، وہ کیوں نہیں آئے؟
عدالت میں کسی کے پیش نہ ہونے پر آدھے گھنٹے کا وقفہ لیا گیا جس کے بعد عدالت نے بتایا کہ کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News