سجاول میں حوا کی بیٹی اور پانچ بچوں کی ماں حیوانوں کی ہوس کا نشانہ بنادی گئی۔
تفصیلات کے مطابق سجاول میں حوا کی بیٹی او 5 بچوں کی ماں سکینہ کو چار افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے بعد پولیس نے چاروں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے کارروائی شروع کر دی ہے۔
متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل پر گاوں جاتے ہوئے چار ملزمان نے اسلحہ کے زور پر یرغمال بنایا، ملزمان نے بھائی کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا، چاروں ملزمان نے مجھے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
وزیراعلی سندھ سے مطالبہ کرتی ہوں کہ میرے ساتھ انصاف کرکے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے سکینہ کی وزیر اعلی کو دہائی۔
ایس ایس پی سجاول نے واقعے نوٹس لیا اور ایس ایچ او سجاول کو فوری۔ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔
سجاول پولیس نے چار ملزمان اسلم ،امین ،لطیف ۔ اسلم عرف ابلو کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے اور میڈیکل رپورٹ کے کیلئے اجزا بھی لیئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہدادو عدالت نے سندھ بلوچستان کے سرحدی علاقے واہی پاندہی میں غیرت کے نام پر قتل ہونے والی کمسن لڑکی کی قبر کشائی اور میڈیکل ایگزمنیشن کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ واقعے کی خبر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس متحرک ہوئی تھی، عدالتی حکم کے بعد پولیس کی تشکیل کردہ تحقیقاتی ٹیم جائے وقوع پر تفتیش کے لیے پہنچ گئی
واقعے کے متعلق پولیس کا تفصیلی موقف سامنے آ گیا۔ پولیس نے ابتدائی تحقیقات کی روشنی میں فوری کارروائی کرکے 3 افراد کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ حراست میں لیے گئے افراد میں مقتول لڑکی کے والد علی بخش رند مولوی ممتاز لغاری اور سہولت کار تاج محمد رستمانی شامل ہیں۔
زیرحراست افراد سے تفصیلی تحقیقات کی روشنی میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ ایف ائی آر درج کی گئی ہے، ایف آئی آر بھی سرکار کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔
دوسری جانب والدین کا کہنا ہے کہ بچی کھیل رہی تھی جس کے کے دوران پہاڑی پتھراس کے اوپر آ گرا، بیٹی کی قتل کی باتیں غلط ہیں درحقیقت ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News