2 دسمبر 1988 کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزیر اعظم کا منصب ایک خاتون نے سنبھالا۔ وہ کوی اور نہیں بلکہ ذولفقار عی بھٹو کی بیٹی بے نظیر بھٹو تھیں ۔
پاکستان میں نومبر کے مہینے میں انتخابات منعقد ہوے جس میں کوئی بھی سیاسی جماعت سادہ اکثریت لینے میں ناکام رہی۔ اقتدار کی منتقلی کا عمل ایک اہم مرحلہ تھا اور سیاسی جماعتوں اور اتحادوں میں جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری تھا۔
اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئےبے نظیر بھٹو کو حکومت قائم کرنے کی دعوت دی۔ بے نظیر بھٹو نے 2 دسمبر کو 1988 کو نمازِ جمعہ کے بعد وزیرِاعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا اوراس طرح وہ وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں
حلف برداری کی تقریب ایوانِ صدر میں منعقد ہوی جس میں بیگم نصرت بھٹو، آصف زرداری، صنم بھٹو، ٹکا خان، ولی خان، نواب زادہ نصراللہ خان، مسلح افواج کے سربراہ، مختلف ممالک کے سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ بے نظیر بھٹو کی یہ حکومت زیادہ عرصہ نا چل سکی۔ محذ ایک سال 8 ماہ بعد ان کا اقتدار الٹ دیا گیا۔ اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے کرپشن کے الزامات کے تحت اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوے اسمبلیاں تحلیل کردیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News