جج نے آبزرویشن سے ثابت کیا ہے وہ ذہنی منتشر ہیں، فروغ نسیم
وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ جج نے آبزرویشن سے ثابت کیا ہے وہ ذہنی منتشر ہیں، ایسے کسی جج کو پاکستان کے کسی کورٹ میں ہونے کا اختیار نہیں، سپریم جوڈیشل کونسل سےمطالبہ کریں گےکہ جسٹس وقار سیٹھ کوکام سےروکاجائے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر قانون فروغ نسیم نے فردوس عاشق اعوان اور شہزاداکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نےجسٹس وقار سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل جانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ جج صاحب نےاپنےفیصلے میں غلط الفاظ استعمال کئے اور کسی بھی جج کو اس قسم کی آبزرویشن دینے کا اختیار نہیں۔
وزیرقانون نے کہا کہ خصوصی عدالت نے پہلےمختصراوراب تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جسٹس وقار نے فیصلے میں لکھا قانون نافذ کرنے والے ادارے پرویزمشرف کو گرفتارکریں اور انھیں قانون کےمطابق سزا دی جائے، جج کے فیصلےمیں ایسےریمارکس میری سمجھ سےباہرہیں۔
فروغ نسیم نے یہ بھی کہا کہ جج نےآبزرویشن دی کہ پرویزمشرف کی لاش کو3دن تک ڈی چوک پرٹکایاجائے، میری سمجھ میں نہیں آیا اس طرح کی ججمنٹ دینے کی کیاضرورت تھی۔
وزیرقانون کا کہنا تھا کہ یہ جج صاحب نے بہت ہی غلط اور غیر مثالی آبزرویشن دی ہے، لاش کو پھانسی دینا اسلامی قانون اورآئین کے خلاف ہے۔
فروغ نسیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہنا تھا کہ آئین میں اس قسم کی سزا کا ذکر نہیں،21ویں صدی میں ایسی آبزرویشن دینے کا اختیار نہیں اسلئے آرٹیکل209کےتحت جج وقار احمد سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائرکررہےہیں ۔
وزیر اعظم کی جسٹس وقار سیٹھ کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی ہدایت
فروغ نسیم نے کہا کہ جج نے آبزرویشن سے ثابت کیا ہے وہ مینٹلی اپ سیٹ ہیں اور ہم ایسی رائے آئین اور قانون کے خلاف ہے جبکہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اسلامی قوانین کے منافی ہے اسلئے ہمارا مطالبہ ہے کہ جسٹس وقار سیٹھ کو فوری کام سے روک دیا جائے۔
وزیرقانون فروغ نسیم نے مزید کہا کہ حکومت اورافواج پاکستان عوام کی طاقت سے ہرسازش کو نا کام بنانے کے لیے تیار ہیں جبکہ خصوصی عدالت کےتفصیلی فیصلے پرتفصیلی ردعمل بھی دیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ افواج پاکستان ملکی استحکام کے لیے دن رات کوشاں ہیں جبکہ بیرونی قوتیں ملک میں عدم استحکام کی کوششیں کررہی ہیں اور حکومت ہر سازش کو ناکام بنائی گی۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ ججز نے آئین کی پاسداری کا حلف اٹھایا اور فیصلہ سن کر سر شرم سے جھک گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News