سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو فالج ہونے کا شدید خطرہ ہے اور انکا علاج کب تک چلے وقت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کے ہمراہ لندن میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ نواز شریف کی صحت ابھی تک تشویش ناک ہے، انکی طبعیت کو ٹھیک نہیں کہا جاسکتا۔
ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ پلیٹ لیٹس کو مستحکم رکھنے کے لئے ادوایات دی جا رہی ہیں جبکہ نواز شریف کی موجودہ میڈیکل صورتحال کی وجہ میں ایک بڑی وجہ ان کے ساتھ ڈیڑھ سال تک جیل میں رکھا گیا سلوک بھی ہے۔
سابق وزیراعظم کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کا دوسرا ہارٹ اٹیک چوبیس اکتوبر کو ہوا جبکہ ایک دن میں پلیٹ لیٹس 75ہزارسے2ہزار پر آنا بڑا سوالیہ نشان ہے او ر نیب تحویل میں ایک دن میں نواز شریف کے پلیٹ لٹ75 ہزار سے دو ہزار پر آ گئے تھے ۔
اس موقع پر سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا کہ والد کے پلیٹ لیٹس قومی احتساب بیورو ( نیب) کی حراست کے دوران تیزی سے گرے۔
حسین نواز نے یہ بھی کہا کہ نواز شریف کا اسٹرائیڈز کے ذریعے علاج جاری ہے، پلیٹ لیٹس گرنے کی وجوہات تاحال معلوم نہیں ہوسکی ہیں، والد کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے۔
حسین نواز کا کہنا تھا کہ کیروٹڈ آرٹری کا علاج امریکا ممکن ہے لیکن امریکا جانے کا فی الحال کوئی پروگرام نہیں ہے۔
حسین نواز کا یہ بھی کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری کو سیاست کی نذر کیا جارہا ہے، ڈاکٹرز میاں صاحب کو کچھ دیے جانے کی تحقیق کررہے ہیں، میاں صاحب کی میڈیکل رپورٹ چند دن تک آ جائے گا ۔
سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ علاج کی رپورٹس عدالت میں پیش کررہے ہیں، نواز شریف کی ضمانتی مدت میں اضافہ مانگیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News