طلبہ تنظیموں سے مستقبل کے لیڈرز نکلیں گے، عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ طلبہ تنظیموں سے حقیقی معنوں میں مستقبل کے لیڈرز نکلیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یونیورسٹیاں مستقبل کے لیڈرزکوپروان چڑھاتی ہیں اور طلبہ تنظیمیں مستقبل کی قیادت بنانےمیں اہم ہوتی ہیں۔
Universities groom future leaders of the country & student unions form an integral part of this grooming. Unfortunately, in Pakistan universities' student unions became violent battlegrounds & completely destroyed the intellectual atmosphere on campuses.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) December 1, 2019
اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ جامعات مستقبل کی قیادت کو پروان چڑھاتی ہیں، بدقسمتی سے پاکستانی یونیورسٹیوں میں طلبا تنظیمیں پرتشدد بن چکی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی جامعات پرتشدد محاذ جنگ کا منظر پیش کرتی ہیں، جس سے جامعات اور کیمپسز کا عالمانہ اور دانشورانہ ماحول تباہ ہوا ہے۔
عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ دنیا کی معروف یونیورسٹیوں کے تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے طلبہ یونین کے حوالے سے حکومت جامع اور نافذالعمل ضابطہ اخلاق تشکیل دے گی تاکہ ضابطہ اخلاق سے طلبہ تنظیمیں مثبت طور پر کام کرسکیں۔
ملک بھر کے طالبعلم، اسٹوڈنٹ یونین کیلئے سڑکوں پر
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ طلبا یونینز کی بحالی کے لیے جامع ضابطہ اخلاق مرتب کریں گے اور اس کے لیے بین الاقوامی جامعات کے تجربات سے استفادہ کریں گے۔
واضح رہے کہ طلبہ تنظیموں نے ملک بھر میں اسٹوڈنٹ یونینز کی بحالی کی تحریک شروع کر دی۔
اسٹوڈنٹ یونینز کی بحالی کے مطالبے کیلئے ملک بھر میں طلبہ تنظیموں کی جانب سے مارچ کیے گئے، کراچی میں ریگل چوک سے طلبا یکجہتی مارچ نکالا گیا تو لاہور میں طلبا نے استنبول چوک سے ریلی نکالی گئی تھی۔
احتجاج میں طلباء نے مطالبہ کیا تھا کہ طلبا یونین بحال کی جائے اور طبقاتی تعلیمی نظام ختم کیا جائے جبکہ فیسوں کو بھی کم کیا جائے اور دوران احتجاج سرخ پرچم تھامے طلبا انقلابی نغمے گاتے رہے اور اپنے مطالبات کیلئے نعرے لگاتے رہے تھے۔
احتجاج کرتے ہوئے طلبات کا کہنا تھا کہ طلباء یونین بحال کی جائے کراچی کے طلباء آ گئے ہیں سڑکوں پر، طلبہ یونین پر پابندی عائد ہونے سے طلباء کو کن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News