صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کا خط ہم سے پہلے میڈیا تک پہنچ گیا، آئی جی سند ھ کو سمجھداری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے تھا۔
وزیر اطلاعات و محنت سندھ سعید غنی کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر یہ خط دفتر تک رہتا تو ہم جواب دیتے لیکن ہمیں ملنے سے پہلے میڈیا تک پہنچ گیا۔ ہم کھبرانے والے نہیں ہیں، عوام تک حقائق پہنچانا ہمارا فرض ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ کلیم امام کے تبادلے پر ابھی کوئی بات نہیں ہوئی ہے ۔ آئی جی یا کسی اور پولیس افسر کی فی الحال کوئی سفارش نہیں ہے لیکن کوئی بھی اچھا کام کرے گا تو ہم اس کے ساتھ ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم عمران خان کی نااہل حکومت سے نہیں گھبرائے تو آئی جی سے کیسے گھبرائیں گے ،نہ آئی جی نے ہمیشہ رہنا ہے اور نہ ہی میں عمر بھر رہوں گا۔۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ ہمیں تو اعتراض گرفتاریوں پر تھا جس پہ ہمیں 5 سے 6 ماہ بعد انصاف ملا ہے۔ آئی جی سندھ اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ نہیں پائے ہیں، وہ سندھ پولیس کو شاید تماشہ بنانا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کی جانب سے لکھے گئے خط میں حقیقت سے انحراف کیا گیا کیونکہ پہلی فہرست میں انہوں نےخادم رند کو خراب افسر قرار دیا تھا جبکہ اس خط میں ان کی ضرورت کا تذکرہ کیا ہے۔
سعید غنی کامزید کہنا تھا کہ پنجاب میں 5 آئی جی تبدیل ہوئے بتایا جائے کس آئی جی نے وفاق کو یا چیف سیکریٹری کو خط لکھا ہے؟
انہوں نے کہا کہ آئی جی کی کیٹیگری میں میڈیا خود سوال کرے کہ انہوں نے خادم رند کو کہاں رکھا اور لکھا تھا اگر وفاقی حکومت کسی افسر کی سروس واپس مانگے تو یہ اختیار آئی جی کا نہیں سندھ حکومت کا ہے۔
آصف زرداری کے علاج کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات و محنت سندھ نے کہا کہ انہیں بیرون ملک بھیجنے کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔وہ جلد صحتیاب ہوجائیں گے اور سیاست میں حصہ لیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News